لاہور (خبر نگار) پاک فوج کے سابق جرنیل اور سینئر دفاعی تجزیہ کار جنرل (ر) نصیر اختر نے کہا ہے کہ آئی ایس پی آر کے بیان کی وضاحت آجانی چاہئے تھی، اس سے معاملات دب جاتے۔ پاکستان میں سیاسی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ ہمارے ہاں کچھ نہ بھی ہو تو لوگ خوفزدہ ہوجاتے ہیں۔ امریکہ کے ساتھ جنرل راحیل اور وزیراعظم نوازشریف ایک پیج پر ہیں۔ امریکہ کو اس وقت پاکستان میں کسی جنرل کی ضرورت نہیں ہے۔ نوائے وقت سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کو مل بیٹھ کر ملک کے معاملات بہتر کرنا ہیں۔ جنرل راحیل کو امریکہ نے بلایا ہے۔ وہ آپریشن ضرب عضب‘ اسکے فوائد اور افغانستان اور پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے حوالے سے جنرل راحیل شریف سے بات چیت کریں گے۔ آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز کو جس طرح اچھالا گیا، انکے خیال میں جنرل راحیل کے دورہ امریکہ سے پہلے ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا۔ فرانس میں جو کچھ ہوا وہ افسوسناک ہے مگر اب مغرب کو ہماری مدد کی ضرورت پڑیگی۔ احتساب کے حوالے سے جنرل نصیر نے کہا کہ پنجاب میں بھی احتساب ہونا چاہئے۔ پنجاب کو احتساب میں شامل کرنا پڑیگا ورنہ ’’ناراضگیاں‘‘ بڑھیں گے۔
سیاسی حکومت کو خطرہ ہے نہ امریکہ کو پاکستان میں کسی جنرل کی ضرورت: جنرل (ر) نصیر اختر
Nov 15, 2015