نئی دہلی (اے این این)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی نحوست نے یورپ کو نہ بخشا، لندن میں سبز قدم پڑتے ہی پیرس میں قیامت ٹوٹ پڑی۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیراعظم جس ملک گئے وہاں کوئی نہ کوئی گڑبڑ ہوگئی، مودی کہیں منحوس تونہیں،بھارتی میڈیامیں نئی بحث چھڑگئی ۔ یہ کہا جا رہا ہے کہ آسٹریلیا، کینیڈا، نیپال، چین جرمنی وہ جہاں بھی گئے کوئی نہ کوئی نحوست ہی لیکرگئے۔ ایک ٹی وی رپورٹ کے مطابق نریندر مودی آسٹریلیا گئے تو وزیراعظم ٹونی ایبٹ کو خود انکی پارٹی نے کان سے پکڑ کر نکال باہر کیا۔ کینیڈا میں سٹیفن ہارپر 10 سال سے وزیراعظم تھے۔ مودی کا وہاں پہنچنا تھا کہ انکا دھڑن تختہ ہو گیا۔ مودی نیپال پہنچے تو وہاں وزیراعظم سوشیل کوئرالہ کو فارغ کر دیا گیا۔ چین پہنچے تو وہاں کی معیشت زوال کا شکار ہونے لگی۔ جرمن کمپنی واکس ویگن دنیا کی سب سے بڑی کار بنانے والی کمپنی تھی ۔ مودی جرمنی پہنچے تو یہی کمپنی سب سے بڑی دھوکے باز کمپنی قرار پائی۔ دبئی گئے تو وہاں کے بادشاہ کا بیٹا فوت ہو گیا۔ آخر مودی بہار پہنچے، 40 بار انتخابی جلسوں سے خطاب کیا اور الیکشن میں بی جے پی کی 40 ہی نشستیں کم ہوگئیں۔