واشنگٹن (ایجنسیاں) موسم سرما میں افغانستان میں جاری جنگ کی شدت میں کمی کے بعد عالمی اور علاقائی شراکت داروں نے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کی بحالی کیلئے کوششیں تیز کر دی ہیںجبکہ چین نے کہا ہے کہ اگر تمام فریق تیار ہوں تو چین بات چیت کیلئے سہولت فراہم کرنے کو تیار ہے۔ اقوام متحدہ امدادی مشن کے سربراہ کے مطابق افغان سکیورٹی فورسز کو پہلی بار کسی بین الااقوامی فوجی امداد کے بغیر تنہا ہی ایسی بغاوت کا سامنا کرنا پڑا۔ امریکی میڈیا کے مطابق اس سلسلے میں چینی نمائندے نے اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔ افغانستان میں نیٹو مشن کے سربراہ امریکی کمانڈر جنرل جون کیمبل نے تشدد کے خاتمے کے لئے مشترکہ علاقائی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ باغیوں کے جاری حملے اور انکے درمیان تقسیم نئے چیلنجز کو جنم دے سکتی ہے۔