سرینگر (نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے نہتے کشمیریوں پر مظالم جاری رہے ۔ سی آر پی ایف کی گاڑی نے کشمیری نوجوان کو کچل کر شہید کر دیا جبکہ پُرامن مظاہرین پر براہ راست فائرنگ اور پیلٹ گن کے استعمال سے دو طالب علم بھائی زخمی ہو گئے‘ گھر گھر تلاشی کارروائیوں کا سلسلہ بھی جاری ٗ 13 نوجوانوں کو حراست میں لے تھانوں میں بند کر دیا گیا۔ ادھر کندل پورہ میں مشتعل مظاہرین نے بھارتی فوج کی تین گاڑیاں نذرآتش کردی گئیں اور شدید پتھرائو سے 5 اہلکار زخمی ہو گئے۔ ادھر نارہ بل کے سوزیٹھ علاقے میں فورسز اور پولیس نے شبانہ چھاپہ مار کارروائی کے دوران13نوجوانوں کو حراست میں لیا جبکہ مقامی لوگوں نے پولیس پر توڑ پھوڑ اور خواتین سمیت مکینوں کو زد کوب کرنے کا الزام عائد کیا۔کندل پورہ میں قابض فوج نے اندھادھند طریقے سے اشک آوار گولوں کی برسات کی۔ دریں اثناء سرینگر کے علاقے نورباغ میں سی آر پی ایف کی فوجی گاڑی نے بے گناہ کشمیری نوجوان رضوان احمد ولد غلام حسن جو مظاہرے میں شریک تھا کو کچل کر شدید زخمی کر دیا۔ رضوان احمد کومے میں چلا گیا اور ایک ہفتے بعد مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ اسکی نمازجنازہ میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی جبکہ بھارتی فورسز نے جنازے پر زبردست شیلنگ کر دی اور شرکاء پر لاٹھی چارج کیا جس سے 20 افراد زخمی ہو گئے۔ دریں اثناء کپواڑہ میں بھارتی فوج نے نوگام سیکٹر کے قریب پہلے سے گرفتار بے گناہ نوجوان کو فرضی جھڑپ میں درانداز قرار دیکر شہید کر دیا‘ نوجوان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ پلوامہ میں اس وقت پھترائو کے واقعات ہوئے جب فوج نے بستی کا محاصرہ کیا اور گھر گھر تلاشیوں کا سلسلہ شروع کیا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ فوج نے علاقے کو گھیرے میں لیا اور جونہی تلاشیوں کا سلسلہ شروع کیا تو مساجد میں اعلان ہوا اور لوگ گھروں سے باہر آگئے۔ عینی شاہدین کے مطابق اس دوران مقامی لوگوں نے مزاحمت کی جبکہ فوج پر پتھرائو بھی کیا جس کی وجہ سے فوج نے محاصرہ اٹھایا۔ شام کے وقت تحریک حریت نے نانل بجبہاڑہ سے کینڈل مارچ کیا۔ جلوس کی قیادت تحریک حریت کے امیر تحصیل عاشق حسین اور ریاض احمد کر رہے تھے۔علاوہ ازیں کل جماعتی حریت کانفرنس (ع) گروپ کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ بھارتی فورسز کا کشمیری عوام کیخلاف پرتشدد اور اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا انتہائی قابل مذمت ہے ۔ سرینگر سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے کشمیر کے ہر حصے میں لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کی رہائش گاہیں تباہ کرکے بڑے پیمانے پر جنگ کا آغاز کررکھا ہے رات کے چھاپوں، گرفتاریوں اور غیرقانونی نظر بندیوں سے حقوق انسانی کی خلاف ورزیاں بھی عروج پر ہیں۔