اسلام آباد (آن لائن)چیئرمین نیشنل ڈیموکریٹک فائونڈیشن اور سابق وفاقی سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان کنور دلشاد نے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اہم اجلاس میں وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے سندھ کے مفادات کو نظر انداز کر دیا اور قومی اسمبلی کی کم سے کم تین نشستوں کے حقوق سے دستبردار ہو گئے۔ آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے نتائج کی روشنی میں پنجاب کی 9 نشستوں کی کمی کے بعد بلوچستان ‘ صوبہ خیبرپختونخوا اور اسلام آباد کو نشستیں تقسیم کر دی گئیں لیکن سندھ کے وزیر اعلی نے اپنے صوبے کے حقوق کے بارے میں چشم پوشی کرتے ہوئے خاموشی اختیار کی انہوں نے کہاکہ اصولی طور پر سندھ وفاق کا ایک اہم یونٹ ہے تو پنجاب کی سیٹوں میں سے اس کو بھی مناسب حصہ دینا چاہئے تھا اس نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو سندھ کے وزیر اعلی نے اپنے صوبے کے عوام کے انتخابی حصے کو مشترکہ مفادات کونسل میں اجاگر نہیں کیا ہے انہوںنے کہاکہ اصولی طور پر کراچی ‘ حیدر آباد اور سکھر کو ایک ایک نشست کا اضافہ کرنا ضروری تھا اس نکتہ نظر سے سندھ کو قومی اسمبلی کی نشستوں کی تقسیم کے موقع پر سندھ کے عوام کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ یوں نظر آتا ہے کہ سندھ کے وزیر اعلی نے کراچی ‘ حیدر آباد اور سکھر کے عوام کی نشستیں اضافہ کرنے کے بارے میں اس لئے خاموشی اختیار کی اس سے اردو بولنے والوں کو فائدہ پہنچنے کے امکانات ہے۔