رانے اقتصادی راہداری سبوتاژ کرنے کیلئے 50 کروڑ ڈالرسے سیل بنادیا، کشیدگی جنگ میں بدل سکتی ہے : جنرل زبیر

اسلام آباد(آن لائن+صباح نیوز) چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے بھارت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے ایل او سی پر 1200 سے زائد سیزفائر کی خلاف ورزی کے نتیجے میں 1000شہری اور 300فوجی جوان شہید ہوئے۔ بھارت کو پتہ ہونا چاہیے کہ وہ آگ کے ساتھ کھیل رہا ہے۔ بھارت پاکستان سے ذیلی روایتی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے جو کہ کسی بھی وقت بڑی جنگ میں بدل سکتی ہے ، مسئلہ کشمیر بدستور جوہری جنگ کے خطرات کا پیش خیمہ ہے لیکن بھارت سے خوشگوار تعلقات کا راستہ صرف کشمیر سے ہوکر گزرتا ہے اس میں کوئی با ئی پاس نہیں، پاکستان مسئلہ کشمیر اور افغان مسائل کا حل چاہتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار جنرل زبیر محمود حیات نے اسلام آباد میں جنوبی ایشیاء میں سٹرٹیجک خدشات اور علاقائی جہتوں سے متعلق عالمی کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ۔ انہوںنے کہا عالمی سطح پر طاقت کا حصول جنوبی ایشیامیں عدم استحکام کا باعث ہے۔ جنوبی ایشیا میں علاقائی جہتیں اور خدشات کو دیکھنا ہوگا۔ جنوبی ایشیا کے جغرافیائی، معاشی، سٹرٹیجک اور سیاسی امور کو بھی دیکھنا ہو گا۔انہوں نے کہا جنوبی ایشیامیں سیاسی و سٹرٹیجک مسائل تنازعات کو بڑھاوا دے رہے ہیں، سٹرٹیجک توازن اور روایتی ہتھیاروں میں مناسبت برقرار رکھی جائے گی کیونکہ عدم توازن ہمیشہ تنازعات کو جنم دیتا ہے۔انہوں نے کہا خطے میں سلامتی کے ضامن ہونے کی تگ و دو بھی سٹرٹیجک اہمیت رکھتی ہے، بیرونی طاقتیں بڑے سٹرٹیجک ڈیزائنز کو آگے بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں۔جنرل زبیر محمود نے کہا افغانستان کا معاملہ جنوبی اور وسطی ایشیا کے مابین اہم ہے، پاکستان افغانستان میں پائیدار امن کا خواہاں ہے۔ غیر ریاستی عناصر کے ذریعے جنوبی ایشیا کو عدم استحکام کا شکار کیا جا رہا ہے اور افغانستان میں عدم استحکام خطے کے لیے نقصان دہ ہے۔ افغان عدم استحکام کی پاکستان بھاری قیمت چکا رہا ہے۔ افغان سرزمین پر دہشت گردی کے ٹھکانے کلیدی مسائل کا باعث ہیں۔ افغانستان میں کمزور گورننس اور دراڑ زدہ مفاہمتی عمل مسائل کا پیش خیمہ ہے لیکن پاکستان ہمیشہ سے افغانستان میں پائیدار امن کا خواہاں رہا ہے۔ انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر بدستور جوہری جنگ کے خطرات کا پیش خیمہ ہے، کشمیر میں بھارتی فوج کا ظلم اور پاکستان کی طرف جنگی ہیجان واضح ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور پاکستان کے خلاف رویہ اس کی مثال ہے۔انہوں نے کہا ہر 20 کشمیریوں پر ایک بھارتی فوجی تعینات ہے۔ 94 ہزار کشمیری شہید کیے جا چکے۔7000 سے زائد کشمیریوں کی بینائی جا چکی۔ جنوبی ایشیاء میں دیرپا امن ممکن ہے۔ پاکستان مسئلہ کشمیر اور افغان مسائل کا حل چاہتا ہے اور تمام اْمور پر یکساں پیشرفت چاہتے ہیں۔چیئرمین جوائنٹ چیفس نے کہا پاکستان تمام تنازعات کا پرامن حل چاہتاہے۔ پاکستان اپنی ذمے داریوں سے آگاہ مگر دفاع سے غافل نہیں۔ پاکستان تمام حالات کے تناظر میں کم از کم جوہری صلاحیت برقرار رکھے گا۔انہوں نے مزید کہا بھارت میں انتہاپسندی بڑھ رہی ہے۔ بھارت سیکولر سے انتہا پسند ہندو ملک بن چکا جبکہ بھارت، پاکستان سے ذیلی روایتی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔سرجیکل سٹرائیک جیسے شوشے اس کی ایک اہم مثال ہے جبکہ بھارت نے 1200 سے زائد بار فائر بندی کی خلاف ورزیاں کیں۔ بھارتی فوج کے ہاتھوں پاکستان کے 1000 شہریوں سمیت 300 فوجی شہید ہوئے۔ یہ بھارتی رویہ کسی وقت بھی بڑی جنگ میں بدل سکتا ہے۔جنرل زبیر محمود نے کہا بھارت ٹی ٹی پی، بلوچ علیحدگی پسندوں اور ’را‘ کے ذریعے پاکستان میں دہشتگردی کرا رہا ہے۔ سی پیک کے خلاف بھارتی سازشیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ نے سی پیک کے خلاف 500 ملین ڈالرز مختص کررکھے ہیں۔انہوں نے کہا بھارت میزائل ڈیفنس ٹیکنالوجی، جوہری ہتھیاروں اور روایتی ہتھیاروں میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ بھارت پاکستان کا پانی روک رہا ہے، خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتا تاہم بھارت ایسا کررہا ہے۔ بھارت آگ اور جنوبی ایشیا کے امن سے کھیل رہا ہے۔

جنرل زبیر

ای پیپر دی نیشن