وفاقی حکو مت نے تحریک لبیک کومذاکرات کی دعو ت دیدی

اسلام آباد (وقائع نگار ) وفاقی حکومت نے وفاقی دارالحکومت میں دھرنے شریک تحریک لبیک اور دیگر مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں کو مذاکرات کی دعوت دے دی ہے دھرنا دینے والوں کے 12 کے مطالبات ہیں ، صرف ایک مطالبہ ختم نبوت کے قانون کیلئے رکھا گیا ہے اس میں مذہبی سے زیادہ سیاسی محرکات شامل ہیں ، تاہم دھرنے کے شرکاء کو آخری وارننگ دی ہے کہ اگر دھرنے نے اپنا طرز عمل تبدیل نہ کیا تو قانون حرکت میں آئے گا،حکومت اور دھرنے کے شرکاء کے خلاف قانون کوئی مطالبات تسلیم نہیں کیا جائے گا حکومت نے وفاقی وزیر قانون کو ہٹانے کے مطالبہ کو تسلیم کرنے انکار کر دیا ہے وفاقی وزیر قانون کی وزارت کے حوالے سے بہت خدمات ہیں ، ان کو بلاوجہ نشانہ بنایا جا رہا ہے ، کسی ایک فرد کی غلطی کی نشاندہی نہیں ہوئی ، اس لئے یہ مطالبہ تسلیم نہیں کیا جاسکتا ۔ ان خیالات کا اظہار منگل کووفاقی وزیر مذہبی امور سے دار سردار محمد یوسف ، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چوہدری نے پی آئی ڈی میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی سردار محمد یوسف نے کہا کہ ختم نبوتؐ ہمارے عقیدے کا حصہ ہے ، ہم پہلے مسلمان اور پھر کچھ ہیں ہمارا عقیدہ ہے کہ حضرت محمد آخری نبی ہیں ، ان کے بعد نبوت کا دعویٰ جھوٹا ہے ، حالیہ انتخابی اصلاحات میں جو سفارشات تیار کی گئیں اس میں حلف نامے میں جو غلطی ہوئی اس کا فوری نوٹس لیا گیا اور دوبارہ اجلاس بلا کر غلطی کو درست کرکے حلف نامہ بحال کر دیا گیا ہے ڈاکٹر فضل چوہدری نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ یہ مسئلہ جلد حل ہو جائے گا ۔ طلال چوہدری نے کہا عوام کو تکلیف پر ہم شرمندہ ہیں ہم نے کافی آپشنز استعمال کر لئے ہیں اور ایک آدھ کوشش اور کریں گے کہ معاملہ افہام وتفہیم سے حل ہو۔

تحریک لبیک دعوت

ای پیپر دی نیشن