’’پی ٹی سی ایل کے 316 پنشنرز کے لاپتہ ہونے کا انکشاف‘‘

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے تفویض قانون سازی نے سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن کو ملک بھر میں کام کرنے کی اجازت دینے کے حوالے سے وزارت قانون سے رائے مانگ لی، اجلاس میں کمیٹی کنوینئر نے وزارت آئی ٹی حکام پر برہمی کا ظہار کر تے ہو ئے کہا کہ جب بھی آپ کو میٹنگ کے لئے بلایا جاتا ہے تو آپ ایک دن پہلے ایکٹیو ہو جاتے ہیں ، مجھے تو آپ سے پوچھنا ہے کہ آپ نے ایس سی او کو منٹس وقت پر نہیں بھیجے ،منٹس بھیجنے پر وقت کیوں لگا ، ہر چیز میں آپ کو وقت کیوں چاہیئے ، آپ ٹائم پاس کرنے کے لئے تو نہیں آتے ، 24تاریخ کی میٹنگ کے منٹس آپ نے 9تاریخ کو کیوں بھیجے، وزارت آئی ٹی اس معاملے پر قانونی رائے حاصل کرنے کے لیے وزارت قانون کو 17 نومبر تک خط ارسال کر دے ،وزارت قانون ایس سی او کو ملک بھر میں کام کرنے کی اجازت دینے سے متعلق اپنی رائے 24 نومبر تک بھجوا دے ، وزارت آئی ٹی نے بتایا کہ پی ٹی سی ایل ملازمین کو پنشن تو مل رہی ہے صر ف اضافے کا مسئلہ ہے ایک اضافہ حکومت کرتی ہے اور ایک بورڈ آف ٹرسٹیز کرتا ہے مسئلہ صرف دونوں کے اضافے میں فرق کا ہے ، ہمارے پاس پی ٹی سی ایل کے 40ہزار کے قریب پنشنرز ہیں ہم نے سب کے اکائو نٹس کھوائے ہیں 316پنشنرز کا پتہ نہیں چل رہا ، ، سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ ان لوگوں کو ڈھونڈیں ۔ ہم نے لوگوں کے حقوق کا تحفظ کر ناہے انسان کام کرنا چاہے تو کونسا کام نہیں ہو سکتا اس موقع پر کنوینئر کمیٹی نے کہا کہ اس بارے میں اشتہار دے دیں اور انہیں ڈھونڈیں ۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...