کراچی/ ٹھٹھہ (وقائع نگار + نامہ نگار) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے مردم شماری کے مسئلے پر وفاق نے کچھ زیادہ ہی جلد بازی کا مظاہرہ دکھایا، 25 اگست کے اجلاس میں مردم شماری منظور نہیں، شائع کرنے کی بات ہوئی تھی، کیٹی بندر منصوبہ بہت وسیع ہے، ماضی میں کئے وعدے یاد ہیں۔ ٹھٹھہ میں ساحل ویلفیئر ٹرسٹ ہسپتال کا سنگ بنیادرکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں مردم شماری کے معاملے پر بات ہوئی جس پر وزیراعظم سے ملاقات کے دوران مردم شماری پر تحفظات سے آگاہ کیا اور کہا سندھ کے دیہی علاقوں میں لوگوں کی گنتی کم کی گئی۔ انہوں نے کہا صوبائی مردم شماری کوحلقہ بندیوں کے لیے استعمال کرنیکی اجازت مانگی تھی، پی پی کا کوئی کارکن نہیں چاہے گا انتخابات ملتوی ہوں۔ انہوں نے کہا سی سی آئی اجلاس میں میرے علاوہ کسی نے بات نہیں کی، کے پی کے وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے حلقہ بندیوں پر ایک لفظ نہیں کہا۔ کیٹی بندر منصوبہ اپنے دورحکومت میں ہی منظور کرالیں گے۔ پانی کے وسائل پر انہوں نے کہا کہ سندھ کے کاشتکاروں کے پانی کے مسائل جلد حل کرائیں گے۔ ہم پانی کی فراہمی کی لائن پورے علاقے کو دینے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے ہمیں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کاتصوردیا، جس پر ہم نے زبردست کام کیا ہے، آج پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ قانون اور یونٹ پورے ملک میں ماڈل یونٹ کے طور پر مانا جاتا ہے۔ بعد ازاں انہوں نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیں، ایم کیوایم اورپی ایس پی کا اتحاد ہوجاتاتواچھاہوتا۔ ہم کسی صورت کراچی کے امن و ا مان کو خراب ہونے نہیں دیں گے۔ عام انتخابات اگلے سال اگست تک ہونے ہیں۔ وقائع نگار کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت سے مردم شماری نتائج کو پبلک کرنے کا مطالبہ کردیا ہے اور 3 نیو بلاکس کی دوبارہ مردم شماری کرانے کی تجو یز دیدی۔ کراچی واپسی پر وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی وزراء اور پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کو بتایا وزیراعظم اور مردم شماری حکام نے میرے تینوں مطالبات تسلیم کرلئے ہیں۔