اسلام آباد (سپیشل رپورٹ+ کلچرل رپورٹر)پاکستان میں آسٹریلوی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے کہا ہے کہ کہ آرٹ مسائل کو حل کرنے، رکاوٹوں کو توڑنے اور انعقاد کو فروغ دینے میں ایک اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ آسٹریلئن ہائی کمیشن ثقافتی سرگرمیوں کے ذریعے دوستی کی مشترکہ اقدار کو فروغ دیں گے۔وہ پاکستان کی آرٹسٹوں فریدہ بتول، حرمت العین اور ربیعہ نصیر کے فن پاروں کی نمائش سے خطاب کر رہی تھیں جس کی آسٹریلیئن ہائی کمیشن نے میزبانی کی۔ ان فنکاروں نے حال ہی میں عصر حاضر کے تخلیقی ٹیلنٹ کے فروغ کے لئے کام کرنے والی آسٹریلیا کی معروف تنظیم آرٹ اسپیس سڈنی میں نمائش کی.دورہ آرٹ اسپیس سڈنی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر، الیکسی گلاس-کاننٹور نے اس نمائش میں اپنے خطاب میں کنٹمپرری آرٹ سے مطعلق اپنے تجربات کا اظہار کیا اور پاکستان میں اپنے حالیہ دورے کا ذکر کیا جس کے نتیجے میں ستمبر میں فریدہ بتول، حرم العین اور ربیع نصیر نے اپنے کام کی آرٹ اسپیس میں نمائش کی۔ اس موقع پر گلاس-کاننٹور نے کہا. کہ پاکستان جنوبی ایشین آرٹ کے جغرافیہ میں ایک اسٹریٹجک پوزیشن میں واقع ہے اور فنکارانہ بات چیت کی قیادت میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے، پاکستان کے فنکار اپنے ساتھ ایک زبردست پس منظر لاتے ہیں ، یہ نمائش ظاہر کرتی ہے کہ بات چیت کو یقینی بنانے اور دوستی کی مشترکہ اقدار کو فروغ دینے کا یہ سلسلہ جاری رہے گا. "ہائی کمشنر ایڈمسن نے پاکستان کے معاصر آرٹ منظر کے لئے آسٹریلیا کے تعاون پر روشنی ڈالی اور پاکستان کے سماجی اور ثقافتی ارتقا کے لئے ابھرتے ہوئے فنکاروں کو فروغ دینے کی اہمیت کو نمایاں کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ آرٹ لوگوں سے رابطہ قائم کرنے اور ایک دوسرے کو بہتر طور پہ سمجھنے کی ایک منفرد صلاحیت ہے. اس نمائش میں صرف پاکستان کے متنوع سماجی اور ثقافتی منظر نامے کو دلچسپ انداز میں ہی نہیں دکھایا گیا ہے، یہ گرافیک طور پر یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ آرٹ مسائل کو حل کرنے، رکاوٹوں کو توڑنے اور انعقاد کو فروغ دینے میں ایک اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ ربیعہ نصیر اور حرم العین کی پینٹنگ، مجسمہ، فوٹو گرافی، ویڈیوز اسلامی دنیا میں عورتوں کے خلاف روایتی روش کو آرٹ کے ذریعے نمایاں کیا گیا ہے. فریدہ بتول کے کام میں سیاسی منظر عام اور تاریخی واقعات کو ایک استعار کے زریعے دیکھایا گیا ہے