لاہور، کوئٹہ (خصوصی نامہ نگار+ صباح نیوز) پنجاب اسمبلی میں سےنٹ کی دو نشستوں پر ضمنی انتخابات (آج) ہوں گے، سینٹ کے ضمنی الیکشن کیلئے جوڑ توڑ حتمی مرحلے میں داخل ہو گئے، جیت کیلئے تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) نے آزاد اور ایک دوسرے کے ارکان اسمبلی کو ٹارگٹ کرلیا،حکمران اتحاد کو عددی برتری حاصل ہے جبکہ خفیہ رائے شماری کی بنیاد پر ہونے والے سےنٹ الیکشن میں دونوں جماعتوں کو اپنے اپنے ارکان کی فکر ستانے لگی۔ پنجاب اسمبلی کے 371 کے ایوان میں 369 ارکان اسمبلی حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔چوہدری نثار علی خاں نے تاحال بطور ممبر پنجاب اسمبلی حلف نہیں اٹھایا اس لیے وہ سینٹ الیکشن میں ووٹ دینے کی اہل نہیں۔ اسی طرح پی پی 168 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے خواجہ سعد رفیق کی چھوڑی ہوئی نشست پر ضمنی الیکشن ہونا باقی ہے، ایوان میں تحریک انصاف کی 180، ق لیگ کی 10، پیپلز پارٹی کی 7، مسلم لیگ (ن) کی 167،4 آزاد ارکان اور ایک راہِ حق پارٹی کی نشست ہے۔ تحریک انصاف کو (ق) لیگ ارکان کی حمایت حاصل ہے، حکمران اتحاد کے ووٹوں کی تعداد 190 ہے، تحریک انصاف راہ حق پارٹی اور آزاد ارکان کی بھی حمایت حاصل ہونے کے لئے پرامید دکھائی دیتی ہے جبکہ دوسری طرف مسلم لیگ (ن ) کو پیپلزپارٹی کے 7 ارکان کی حمایت حاصل ہے، اس کو 174 ووٹوں کی حمایت حاصل ہو گی۔ سینٹ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے سعود مجید کا تحریک انصاف کے ولید اقبال سے مقابلہ ہو گا۔ جبکہ خواتین کی نشست پر تحریک انصاف کی سیمی ایزدی اور مسلم لیگ (ن) کی سائرہ افضل تارڈ کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ دونوں نشستیں مسلم لیگ ن کے ہارون اختر اور سعدیہ عباسی کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی ہیں۔ پنجاب اسمبلی کو ہی پولنگ سٹیشن بنایا گیا جس کا کنٹرول الیکشن کمشن نے سنبھال لیا۔ آئی این پی کے مطابق دو آزاد ارکان پنجاب اسمبلی نے پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق احمد علی او لکھ اور قاسم عباس نے گورنر پنجاب اور وزیر اعلی پنجاب سے ملاقا ت کی جس کے بعد انہوں نے پی ٹی آئی کو حمایت کی مکمل یقین دہانی کرائی ہے۔ سینیٹ کی خالی ہونے والی دو نشستوں پر ضمنی انتخاب آج جمعرات کو ہو گا۔ جس میں پنجاب اسمبلی کے 369ارکان اسمبلی اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔جس کے لیے پنجاب اسمبلی کو ہی پولنگ سٹیشن بنایا گیا جس کا کنٹرول الیکشن کمشن نے سنبھال لیا ۔الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب سے سینیٹ کی خالی دونوں نشستوں پر کاغذات نامزدگی 31اکتوبر کو جمع کرائے گئے تھے جبکہ انتخاب میں صوبائی الیکشن کمشنر ظفر حسین ریٹرننگ افسر ہوں گے۔ دونوں نشستوں کے لیے دس امیدوار میدان میں موجود ہیں جبکہ ایک امیدوار جمشید اقبال کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے تھے۔ سینیٹ کی جنرل نشست کے لیے تین جبکہ خواتین کی مخصوص نشست پر سات امیدوار مد مقابل ہیں۔ جنرل نشست پر ولید اقبال، سعود مجید اور شیخ عابد وحید میدان میں موجود ہیں جب کہ خواتین کی مخصوص نشست پر سیمی ایزدی، تنزیلہ عمران خان، عشرت اشرف، زرقا تیمور، عاصمہ شجاع، سائرہ افضل اور روبینہ شاہین حصہ لے رہی ہیں۔پنجاب سے سینیٹ کی دونوں نشستیں مسلم لیگ( ن) کی سعدیہ عباسی اور ہارون اختر کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی تھیں۔بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 5دکی میں ضمنی انتخاب اور قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 258کے 23پولنگ سٹیشنوں میں دوبارہ پولنگ کے حوالے سے انتظامات اور تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی ، دونوں حلقوں میں پولنگ آج جمعرات کوہوگی۔بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 5دکی میں ضمنی انتخاب کے لیے 75پولنگ اسٹیشن اور این اے 258میں 23پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ۔الیکشن کمیشن کے مطابق پی بی 5اور این اے258کے تمام پولنگ اسٹیشنوں کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ، پولنگ جمعرات کو صبح 5بجے سے شروع ہو کر شام 5بجے تک جاری رہے گی۔ تمام پولنگ اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے کردیئے گئے ۔
سینٹ الیکشن