لاہور(کامرس رپورٹر ) وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت‘ ٹیکسٹائل‘ صنعت‘ پیداوارا ور سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے کہا کہ تمام تر مشکلات اور معاشی بحران کے باوجود حکومت وہ تمام اقدامات اٹھا رہی ہے جس سے پاکستان نہ صرف اپنے 25ارب ڈالر کے ریکارڈ برآمداتی ہدف کو حاصل کرلے گا بلکہ اس میں مزید اضافہ کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں ساتویں بین الاقوامی فائونڈری کانگریس اور نمائش کی افتتاحی تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ملکی برآمدات کے حوالے سے تمام مسائل اور معاملات سے مکمل آگاہ ہیں، حکومت ویلیو ایڈیشن پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے فروغ کیلئے بھی کوشاںہے ، حکومت صنعتی خام مال پر غلط درآمداتی ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی کو بھی ختم کرے گی‘یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملکی برآمدات کو بڑھانے کے حوالے سے معاملات کو ’’کونسل آف کامن انٹرسٹ‘‘ میں زیر بحث لایا جائے کیونکہ سی سی آئی میں تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شامل ہیں ۔انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت کو ملک کے ا ن تمام معاشی چیلنجز کا ادراک ہے جو اسے گزشتہ حکومت سے ورثے میں ملے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی برآمداتی تاریخ سے پتا چلتا ہے کہ صنعتی خام مال پر درآمداتی ڈیوٹی بڑھائی جاتی ہے تو برآمدات گراوٹ کا شکار ہو جاتی ہیں جبکہ خام مال پر درآمدی ڈیوٹی کم کرنے پر ملکی برآمدات میں اضافہ ہوتا ہے ۔ چند سال پہلے ملکی برآمدات 25ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھیں لیکن اس کے بعد وہ بدستور گراوٹ کا شکار رہیں اور ملکی برآمدات 18سے 20ارب ڈالرپر چلی گئیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو برآمدات کے حوالے سے ٹیکسٹائل کے شعبہ پر انحصار سے نکلنا ہو گا اور برآمدات کو بڑھانے کیلئے نئے سیکٹرز اور مارکیٹیں تلاش کرنا ہوں گی، ایس ایم ایز ملک میں صنعت کے فروغ کا ذریعہ ہیں اور زیادہ صنعت کاری ملکی برآمدات میں بڑے اضافے کا موجب بنتی ہے۔ وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ کئی صنعتوں کا تجزیہ کیا جا رہا ہے جو کہ مکمل ہو کر آئندہ ماہ وزارت کامرس کو موصول ہو جائے گا اور تجزیاتی نتائج کی بنیاد پر مزید صنعتوں کو برآمداتی شعبہ میں شامل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ فاؤنڈری انجینئرنگ سیکٹرکی بنیادی صنعت ہے ‘ انجینئرنگ سیکٹر کو فروغ حاصل کرنا ہے اور اس کو پاکستان کا لیڈنگ ایکسپورٹ سیکٹر بننا ہے۔
حکومتی اقدامات سے 25 ارب ڈالرکے ریکارڈ برآمداتی ہدف کوحاصل کرلیں گے: رزاق دائود
Nov 15, 2018