لاہور(نمائندہ سپورٹس+سپورٹس رپورٹر) سابق ٹیسٹ کرکٹر یونس احمد کا کہنا ہے کہ سب جانتے ہیں کہ پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی عمران خان کی تعریف کیوں کر رہے ہیں۔انہیں وزیر اعظم کے حوالے خوشامدی بیانات دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ کرکٹ بورڈ کے سربراہان ہمیشہ حکمرانوں سے قربت رکھنے والے افراد بنتے ہیں۔ نسیم اشرف، ذکاء اشرف اور نجم سیٹھی کا کرکٹ سے کیا تعلق تھا انہیں صرف حکمرانوں نے ذاتی تعلقات کی وجہ سے کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بنایا گیا۔احسان مانی کو کرکٹ کے انتظامی امور کا وسیع تجربہ ہے کرکٹ بورڈ میں آئے انہیں زیادہ وقت نہیں گذرا دیکھنا یہ ہے کہ وہ پی سی بی کو کیسے چلاتے ہیں۔ وہ نوائے وقت کے ساتھ خصوصی گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ برسوں سے بورڈ میں اعلی عہدوں پر بیٹھے افراد نے کھیل کے فروغ کے لیے کچھ نہیں کیا۔ سی او او کس بنیاد پر اس اہم عہدے پر ہیں۔ ڈائریکٹر انٹرنیشنل ذاکر خان میرٹ پر پورا نہیں اترتے۔ بورڈ کے اعلی عہدیدار چائے کافی پینے میں وقت ضائع کرتے ہیں بورڈ کو پیشہ وارانہ انداز میں چلایا جانا چاہیے۔ نئے لوگوں کو نئے آئیڈیاز کے ساتھ لانے کی ضرورت ہے۔ ٹیموں کی سلیکشن گراونڈ میں کارکردگی دیکھنے کے بجائے اعداوشمار دیکھ کر کی جاتی ہے۔ برسوں سے موجود افراد کسی اہل، قابل اور کھری بات کرنیوالے کو نظام کا حصہ نہیں بننے دیتے۔غیر ملکی کوچز کی کوئی ضرورت نہیں ۔ کلب، سکول،کالج اور یونیورسٹی کرکٹ کو منظم کرنے کی ضرورت ہے۔ تعلیمی اداروں سے کھیل کی سرگرمیوں کا ختم ہونا بہت نقصان دہ ہے۔ فکسنگ کے واقعات کرکٹ بورڈ کی کمزور منصوبہ بندی کا نتیجہ ہیں۔یونس احمد اور سعید احمد کو انتظامی امور سے صرف اس وجہ سے دور رکھا گیا کہ ہم اصول پسند ہیں اور کسی کی خوشامد نہیں کرتے۔