اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیرغلام سرورخان اورمعاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کی توہین عدالت کے مقدمات میں غیرمشروط معافیوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے کہ فیڈرل منسڑ نے اپنی حکومت کی میڈیکل رپورٹ کو جعلی قرار دے کر عوام کا اداروں سے اعتماد اٹھا دیا ہے آپ اپنی حکومت پرعوام کا اعتماد ختم کررہے ہیںعدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے وفاقی وزیرغلام سرورخان اورمعاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کیخلاف توہین عدالت کے کیس کی سماعت کی دوران سماعت چیف جسٹس نے غلام سرور خان سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو معلوم ہے آپ نے کیا کہا؟ جس پر سرور خان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آپ نے میرا ٹرانسکرپٹ دیکھ لیا ہو گا عدالت آپ کی عزت کرتی ہے لیکن آپ عوام کا اداروں پراعتماد ختم نہ کریں ، غلام سرورخان نے بتایاکہ میڈیکل رپورٹ پرشک کا اظہارکیا تھاتاہم عدالتوں کی توہین کا سوچ نہیں سکتے ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے میڈیکل بورڈ سے متعلق لوگوں کوشبے میں ڈالیں گے توپھرکیا ہوگا کیا حکومت کی جمع کروائی گئی میڈیکل رپورٹ تبدیل کی گئی؟چیف جسٹس نے کہا کہ شوکازنوٹس جاری نہیں کرتے تاہم فیصلہ محفوظ کرتے ہیں عدالت نے غلام سرورخان اورفردوس عاشق اعوان کی غیرمشروط معافیوں پرفیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت 25 نومبرتک ملتوی کر دی ہے۔
غلام سرور،فردوس عاشق توہین عدالت ، غیرمشروط معافیوں پر فیصلہ محفوظ
Nov 15, 2019