لاہور (کلچرل رپورٹر) اسلام آباد میں مقیم جرمنی کے سفیر بیرن بارڈ شنلا کک نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف کشمیر سے متعلق آئینی کی شقوں میں تبدیلی ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر جرمنی کو گہری تشویش ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ لائن آف کنٹرول پر صورتحال پرامن رہے گی انہوں نے کہا کہ جرمنی سی پیک منصوبے میں بطور تھرڈ پارٹی شرکت کیلئے غور و خوض کر رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب کے پروگرام اور میٹ دی پریس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری، سینئر نائب صدر ذوالفقار علی مہتو، نائب صدر ناصرہ عتیق، جوائنٹ سیکرٹری حافظ فیض احمد، خزانچی سالک نواز، ممبر گورننگ باڈی عمران شیخ، رانا طاہر نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔ جرمنی کے سفیر نے کہا کہ مجھے پاکستان میں تعینات ہوئے صرف تین ماہ ہوئے ہیں اس دوران کئی باتیں سیکھنے کو ملی ہیں۔ مجھے بتایا گیا ایک لاکھ افراد اسلام آباد لاک ڈاؤن کرنے آئے ہیں لیکن یہ سب غلط انکار اور دارالحکومت میں خوش اسلوبی سے کام ہونا نظر آیا اس کی وجہ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی سیاسی پختگی ہے۔ پاکستان اور جرمنی کے درمیان معاشی تعلقات کو بہتر اور مضبوط بنانے کیلئے دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو ایک میز پر لانے کی تجاویز پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے جبکہ لاہور پریس کلب کے ارکان اور پاکستان کے دیگر صحافیوں کے ساتھ جرمن صحافیوں کے باہمی رابطوں کو بڑھانے کی تجویز پر کام کیا جائے گا۔ لاہور پریس کلب پاکستان کے صحافیوں کا معتبر جمہوری ادارہ ہے اور مجھے یہاں آکر نہایت خوشی ہوئی ہے۔ کلب اپنے ارکان کو جو سہولیات فراہم کر رہا ہے وہ قابل قدر ہیں۔ لاہور پریس کلب کے صحافیوں سے ملکر بے حد خوشی ہوئی اور کلب میں ممبران کو مہیا کی گئی سہولیات اعلیٰ ہیں۔ لاہور پریس کلب کی جانب سے معزز مہمان کو اعزازی ممبر شپ دینے کا اعلان کیا گیا اور انہیں یادگاری شیلڈ اور پھول پیش کئے گئے۔
مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے: جرمن سفیر
Nov 15, 2019