اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ فرقہ مسلک و عصبیت کی بنیاد پر انتخابات میں حصہ لینا ملک و قوم کیلئے زہر قاتل ہے گلگت بلتستان الیکشن میں کالعدم جماعتوں کو چھٹی دینا تشویشناک ہے مفاداتی سیاست پر دو قومی نظریہ قربان نہیں ہونے دیں گے ، فرقہ واریت کے پھیلاؤ کے پیچھے مسلم ممالک کو مسلکی ریاستوں میں تبدیل کرنے کی سازش کارفرما ہے،مختلف الخیال مفاداتی اتحاد دیرپا نہیں ہو سکتے ،اسرائیل کو تسلیم کرنے کی دوڑ میں مصروف ممالک سے توہین رسالت کے خلاف اقدام کی توقع فضول ہے، کورونا کی پہلی لہر کا مقابلہ بھی مذہب کی طاقت سے کیا آئندہ بھی ایسا ہی کریں گے کوئی طاقت میلاد النبی ؐاور عزاداری کے جلوسوں کو روک نہیں سکتی، مسلما ن کہلانے والے تشدد اور انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی کریں توہین کرنے والے ناکام رہیں گے ،سرزمین ِ عرب پر غیر مسلموں کے تاریخی آثار کی تلاش و تحفظ کیا جارہا ہے لیکن اسلامی آثار کو مٹایا جا رہا ہے،80 کے قریب جماعتیں کالعدم قرار دی گئیں لیکن وہ آزادانہ کام کر ہی ہیں اور نظریاتی کونسل، رویت ہلال کمیٹی سمیت تمام اداروں میں براجمان ہیں،نفرتیں پھیلانے والوں کو کئی کئی منصب دینا سوالیہ نشان ہے ایسا لگتا ہے کہ دہشتگردی و انتہا پسندی بعض قوتوں کی ضرورت ہے،میڈیا پر قدغنیں صائب نہیں چینلوں اخباروں کو بند کرنا بہادری نہیں ،نبی 50سال مکہ میں حضرت ابوطالب کی کفالت میں رہے، اللہ نے ابوطالب ؑ کی کفالت کو اپنی کفالت قرار دیا، نگہبان رسالتؐحضرت ابوطالبؑ وام المومنین حضرت خدیجۃ الکبری ؑ کا غم سنت رسولؐ ہے جن کی وفات پر نبی کریم ؐ نے عام الحزن منایا، حضرت ابوطالب ؑنے تحفظ رسالتؐکے نظریے پر اپنی اولاد رشتے زمین سبھی کچھ قربان کردیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ینگہبان رسالتؐ حضرت ابو طالب کے وصال کی مناسبت سے ایام الحزن کے مرکزی ماتمی احتجاجی جلوس کی قیادت کرتے ہوئے عزاداروں اور میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔