اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) نے گزشتہ 4سالوں میںاحتساب عدالتوں سے ہونے والی سزائوں کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔ نیب کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے چار سالہ دور 10اکتوبر 2017سے 10اکتوبر 2021ء کے دوران ملک بھر کی احتساب عدالتوں نے 1194ملزمان کو ان کا جرم ثابت ہو نے پر سزائیں سنائی ہیں۔ یہ سزائیں نیب آرڈیننس کے سیکشن 10اور سیکشن 25b کے تحت سنائی گئیں۔ چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب پراسیکیوشن کی کارکردگی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے نیب کے تمام ریجنل بیورز کی شاندار کارکردگی کو سراہا ہے، اور انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ احتساب عدالتوں میں اسی جذبے کے ساتھ کیسوں کی پیروی جاری رکھیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نیب آرڈیننس کے سیکشن 10کے تحت 447ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں۔ اس موقع پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب بدعنوان عناصر خاص طور پر بڑی مچھلیوں کوٹھوس شواہد کی روشنی میں قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے تک لانے کے لیے پر عزم ہے۔ میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی پہلی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ چار سالوں میںبد عنوان عناصر سے بالواسطہ اور بلاواسطہ 539ارب روپے وصول کیے گئے ہیں جبکہ اس دوران احستاب عدالتوں سے سزا کی شرح 66فیصد رہی جس سے نیب کے افسران کے عزم کی عکاسی ہو تی ہے۔