ایبٹ آباد؍ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خصوصی نامہ نگار) ہزارہ ریجن انسداد دہشت گردی کی عدالت نے داسو ڈیم دہشتگردی کے واقعہ میں چائنیز انجینئرز پر خود کش حملے کے مقدمے کا فیصلہ سناتے مجرموں محمد حسین اور محمد ایاز کو 13, 13 بار سزائے موت اور 15/15لاکھ روپے جرمانے کا حکم سنایا جبکہ دیگر 4 ملزموں کو شک کی بنا پر بری کرنے کا حکم دے دیا۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ہزارہ ریجن ذیشان اصغر نے ایس ایس پی سی ٹی ڈی نظیر خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔ ڈی آئی جی ہزارہ ذیشان اصغر نے بتایا محمد حسین عرف زوان ماما کو13 بارسزائے موت، 15/لاکھ روپے جرمانہ، 10سال قید بامشقت (32بار)، 2سال قید بامشقت بمعہ 10 لاکھ روپے جرمانہ، 18سال قید بامشقت (7بار)، 18ماہ قید بامشقت اور محمد آیاز عرف جانباز کو 13 بار سزا ئے موت، اور 15لاکھ روپے جرمانہ، 10سال قید بامشقت (32بار)، 2 سال قید بامشقت مع 10 لاکھ روپے جرمانہ، 18ماہ قید بامشقت کی سزا سنائی۔ دونوں 14,14 برس قید بامشقت بھی بھگتنا ہو گی۔ فضل عادی، عبدالوہاب، انور علی اور شوکت علی کو شک کی بنا پر بری کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ خود کش حملہ میں 9 چائینیز مارے گئے، 2 ایف سی اہلکار، 2لوکل افراد(مجموعی طور پر 13 افراد) جاں بحق ہوئے بری ہونے والے ملزموں کے خلاف اپیل ہائی کورٹ میں دائر کر دی ہے۔ عدالت نے فیصلے کے بعد مفرور ملزمان کے خلاف دائمی وارنٹ گرفتاری زیر دفعہ 204 کے تحت جاری کر دیئے۔ ادھر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ داسو ہائیڈروپاور پراجیکٹ پر کام کرنے والے چینی انجینئرز پر دہشتگردانہ حملے کے معاملے میں فعال تفتیش، استغاثہ اور فیصلے نے ایک بار پھر انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اظہار کیا ہے۔ ہم نے متعلقہ عدالت کے ذریعے سنائے گئے فیصلے اور مقامی پولیس کی طرف سے جاری کردہ تفصیلات کو نوٹ کیا ہے۔ پھر انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اظہار کیا ہے۔ ایک بار پھر متاثرین کے اہل خانہ سے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ پاکستان میں چینی کارکنوں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہیں۔ پاک چین ہمہ موسمی سٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو دشمن قوتوں سے کبھی کمزور نہیں کیا جائے گا۔