اسلام آباد؍ لاہور؍ پشاور (خصوصی رپورٹر+ سپیشل رپورٹر+ بیورو رپورٹ) تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی اور سینیٹرز نے عمران حملہ، ارشد شریف قتل، اعظم سواتی اور آزادی صحافت پر پابندیوں کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمشن تشکیل دینے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔ آئینی آرٹیکل 184(3) کے تحت اسد عمر کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے عمران خان پر وزیر آباد میں جان لیوا حملہ ہوا۔ اس حملے کے تھانہ میں ملزموں کو نامزد کرتے ہوئے مقدمہ کے اندراج کیلئے درخواست دائر کی گئی۔ درخواست میں دیئے گئے حقائق آرٹیکل 4 ,9,16,25. کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں تحریک انصاف کی سینیٹر اعظم سواتی کی گرفتاری تشدد اور ویڈیو بنانے کے حوالے موقف اپنایا گیا ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کی ویڈیو بنانا اور اہلیہ کو بھیجنا انسانی وقار، بنیادی حقوق اور قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ اعظم سواتی کی ویڈیو بنانا آئین کے آرٹیکل 14 کی بھی خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں چیف جسٹس سے جوڈیشل کمشن کی تشکیل کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کمشن عمران خان پر حملہ اور نامزد افراد کے مقدمہ کا انداج نہ ہونا، ارشد شریف قتل اور اعظم سواتی ویڈیو اور آزادی صحافت کی تحقیقات کی جائیں۔ قبل ازیں تحریک انصاف کے ارکان کو سپریم کورٹ کے احاطے میں روک لیا گیا۔ قائد حزب اختلاف سینٹ شہزاد وسیم ، سینیٹر شبلی فراز، علی نواز اعوان سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنمائوں کو سپریم کورٹ کے اندر داخلے کی اجازت نہ ملی۔ سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ جو درخواست لے کر آئے ہیں پورے ملک کی سپریم کورٹ رجسٹری میں درخواست دائر کرنے جارہے ہیں۔ پارٹی کے تمام ایم این ایز اور سینیٹر ہمارے ساتھ ہیں۔ تحریک انصاف نے عمران خان پر حملے کے مقدمے کے اندراج کی درخواستیں لاہور اور سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں بھی چیلنج کر دیا ہے۔
عمران پر حملہ‘ اعظم سواتی کی گرفتاری‘ سپریم کورٹ میں جوڈیشل کمشن کیلئے درخواستیں دائر
Nov 15, 2022