چین ، پاکستان میںکھیلوں کے سامان کیلئے اشتراک کی منصوبہ بندی 


لاہور( این این آئی) دیگر شعبوں کی طرح چین اور پاکستان کھیلوں کے سامان کی جدید بنیادوں پر تیاری میں بھی اشتراک کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ ابتدائی طو رپر لاہور میں ٹیکسٹائل انڈسٹریل پارک کے قیام کیلئے 150 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنانے والی چینی کمپنی پاکستان سے امریکہ اور یورپ سمیت دیگر خطوں کو کھیلوں کے لباس کی برآمدات کو بڑھانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا میں تیار ہونے والے فٹ بالزکا تقریباً نصف پاکستان کے ضلع سیالکوٹ میں تیار ہوتا ہے ۔ سیالکوٹ میں ہر سال تقریباً 600 ملین فٹ بالز تیار کرتا ہے جو دنیا کی کل پیداوار کا نصف سے زیادہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق سیالکوٹ دنیا کی 70 فیصد تک ساکر بال کی ضروریات کو بھی پورا کر رہا ہے۔1982 کے اسپین ورلڈ کپ میں ڈیبیو کرتے ہوئیسیالکوٹ سے بنی فٹ بالز عالمی مقابلوں میںنو مرتبہ استعمال ہوئیں اور قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے عالمی مقابلے میں بھی پاکستان کے بنے فٹ بالز استعمال ہوں گے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کھیلوں کے سامان کی تیاری میں اس طرح ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں آ سکا اس لئے چین اور پاکستان ٹیکنالوجی کے استعمال میں اشتراک کر سکتے ہیں اور اس پر غوروخوض جاری ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیلنج نامی ایک چینی فرم نے لاہور میں ٹیکسٹائل انڈسٹریل پارک کے قیام کے لیے 150 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس میں فیبرک یونٹس، رنگنے کی سہولیات اور گارمنٹس مینوفیکچرنگ یونٹس ہوں گے تاکہ پاکستان سے امریکہ ، یورپ اور دیگر خطوں کو کھیلوں کے لباس برآمد ہو سکیں۔کمپنی کے مینیجنگ ڈائریکٹر نے پیشگوئی کی تھی کہ ایک بار جب انڈسٹریل پارک شروع ہو جائے گا تو پاکستان سے کمپنی کی کھیلوں کے لباس کی برآمدات پہلے سال میں 120 ملین امریکی ڈالر اور پھر اگلے چند سالوں میں 400 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔ .

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...