قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے عمران خان کی طرف سے امریکی سازش کے الزام سے ”یوٹرن“لینے کے معاملے پر ان کی خوب”کلاس“لی، وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے عمران خان کو ”عبداللہ بن ابی“ سے بھی آگے کا قرار دے ڈالا اور بولے ! اگر آج عبداللہ بن ابی زندہ ہوتا توعمران خان کو جھوٹ کے حوالے سے اپنا استاد مانتا، جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی عبدالاکبرچترالی نے سودی نظام کے فیصلے کے خلاف حکومت کی طرف سے اپیل واپس لینے اور 26 نجی بینکوں کی طرف سے اپیلیں دائر کر نے کے معاملے کو اٹھا یا، انہوں نے ان بنکوں کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا، رکن اسمبلی محسن داوڑ نے خیبر پختونخوا میں امن امان کی خراب صورتحال پر وہاں کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا کے دہشت گردوں کے رحم کرم پر چھوڑا گیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے صحت عبدالقادر پٹیبل نے کہا کہ نفسیات کے ہسپتال کی ہر تحصیل میں ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پمز ہسپتال آٹیزم سنٹر بنایا ہے، میرپورخاص میں نفسیات کے یونٹ کے لیے سندھ حکومت سے بات کرونگاکل ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کامیاب طریقہ سے ہوا ہے ماضی میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بے قاعدگیاں ہوتی تھیں میں مانتا ہوں کہ مہنگائی ہے لیکن پیمانہ ایک ہونا چاہیے۔ جی ڈی اے ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ آج پوری قوم پریشان ہے۔ سیلاب متاثرہ علاقوں کی بات کی جاتی ہے مگر عملی طور پر کچھ نہیں ہوتا، زراعت کا ریلیف پیکج کہاں گیا؟ خواتین کے ساتھ ہونے والے اس تشدد کی سخت مذمت کرتی ہوں، رکن اسمبلی محمد ابوبکر نے کہا کہ کراچی میں گیس اور بجلی کی فراہمی نہیں ہو رہی، میرے حلقے میں 5000 لوگوں کو انڈسٹری والوں نے بیروزگار کر دیا ہے، بیروزگاری بڑھنے سے جرائم بڑھ گئے۔
پارلیمنٹ ڈائری