اقبال کے فلسفے میں ہمارے مستقبل کیلئے راہنمائی موجود ہے، طارق جاوید 


 اسلام آباد(نا مہ نگار)علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں"سیاست اور دین اقبال کی نظر میں "کے موضوع پر مقامی سکولز، کالجز اور جامعات کے طلبا و طالبات کے مابین تقریری مقابلے کا انعقاد ہوا۔اس مقابلے میں مدرسہ جامعہ ابوالخیر فانڈیشن کے طلبہ نے بھی حصہ لیا، یہ مقابلہ ہفتہ اقبال تقریبات کے سلسلے کی کڑی تھی۔تقریری مقابلے کا اہتمام یونیورسٹی کے ڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹ ایڈوائزی نے کیا تھا۔طلبہ نے اپنی تقاریر میں علامہ محمد اقبال کی زندگی کے تمام پہلوں بطور خاص سیاست اور دین کے تصور کو اجاگر کیا۔تقریب کی صدارت ڈائریکٹر سٹوڈنٹ افئیرز، رانا طارق جاوید نے کی۔ دیگر مقررین میں ڈاکٹر ثمینہ یاسمین، ڈاکٹر کشور سلطانہ، ڈاکٹر عبدالباسط مجاہد اور ڈاکٹر سجاد شامل تھے۔ سٹوڈنٹ کونسلر، فیصل الطاف نے سٹیج سیکٹریٹری کے فرائض انجام دئیے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رانا طارق جاوید نے کہا کہ اقبال کے فلسفے میں ہمارے مستقبل کے لئے راہنمائی موجود ہے،انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں کوئی جامعہ پوری قوم کی نمائندگی کرتی ہے تو وہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ہے اور اقبال کے نام سے منسوب ہونے کی وجہ سے فروغ اقبال کی سب سے زیادہ ذمہ داری اس قومی جامعہ پر ہی عائد ہوتی ہے۔رانا طارق جاوید نے مزید کہا کہ اقبال کی زندگی پر تقریری مقابلے اور ہفتہ اقبال منانے کا مقصد ہر نوجوان کو اقبال کا شاہین بنانا ہے۔دیگر مقررین نے کہا کہ اقبال پوری انسانیت اور ملت اسلامیہ کا آئیڈیل اور ہمارا فخر ہے۔

ای پیپر دی نیشن