تجارتی رکاوٹیں دور کرنے کیلئے پاکستان، افغانستان، ازبکستان کا وزارتی اجلاس، ورکنگ گروپ تشکیل 

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان‘ افغانستان اور ازبکستان کے درمیان تجارتی رکاوٹیں دور کرنے کیلئے وزارتی سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کا مقصد اقتصادی تعلقات، علاقائی تعاون اور روابط کو مضبوط بنانا ہے۔ ملاقات میں تینوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ درےں اثنا تجارتی-اقتصادی اور سائنسی-تکنیکی تعاون پر کرغز-پاکستان بین الحکومتی کمیشن (آئی جی سی) کا چوتھا اجلاس کرغز جمہوریہ بشکیک، میں منعقد ہوا۔ پاکستانی وفد کی قیادت نگران وفاقی وزیر برائے توانائی محمد علی نے کی اور اس میں وزارت اقتصادی امور، وزارت تجارت اور وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کے سینئر حکام شامل تھے۔ آئی جی سی کے چوتھے اجلاس کے شریک چیئرز میں پاکستان کے وزیر برائے توانائی (پاور ڈویژن) اور کرغز جمہوریہ کی کابینہ کے ڈپٹی چیئرمین بیسالوو ایڈل زولدوباویچ تھے۔ پاک افغان ازبک سہہ فرےقی اجلاس مےں بات چیت تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنے، کسٹمز کے طریقہ کار کو آسان بنانے، اور سرحد پار تجارت کو فروغ دینے پر مرکوز تھی۔ تجارت کے وزراءنے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لیا۔ وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر نے کہا، "سہ فریقی تعاون سے تینوں ممالک میں اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کی امید ہے۔ پاک کرغےز اجلاس مےں وزیر توانائی نے پاکستان اور جمہوریہ کرغزستان کے درمیان پائیدار تاریخی اور تعلقات پر زور دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ کرغیز-پاکستان بین الحکومتی کمیشن کا چوتھا اجلاس ایک مضبوط اقتصادی بنیاد کے قیام اور باہمی تعاون کو فروغ دینے میں اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے دو طرفہ تعاون کے مزید فروغ کے لیے فعال مذاکرات اور عملی اقدامات کے لیے پاکستان کے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ توانائی کے شعبے میں تعاون پر زور دیتے ہوئے، نگران وفاقی وزیر نے باہمی ترقی میں -1000کاسا کے بارے میں اظہار خیال کیا۔ ازبکستان کے صدر کی خصوصی ہدایات پر مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دے دےا گےا ہے۔ ازبک نائب وزےراعظم اور وفاقی وزےر تجارت گوہر اعجاز نے مشترکہ پرےس کانفرنس کی۔ نائب وزیراعظم جمشےد خد جائےف نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھانے میں دلچسپی ظاہر کی گئی ہے۔ تجارت ہمارے لیے پہلی ترجیح ہے، سہ فریقی سرمایہ کاری فورم اہم سنگ میل ہے، تجارت کو ڈیجیٹلائز کرنا بڑی پیش رفت ہے، دونوں ممالک کے مابین ہر ماہ ورکنگ گروپ کا اجلاس ہوگا، ٹرانس افغان ریل پروجیکٹ پر مذاکرات ہوئے ہیں، اس منصوبے پر تیزی سے کام کرنا چاہتے ہیں۔ وفاقی وزےر تجارت گوہر اعجاز نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان بینکنگ چینلز کھولنے، لاجسٹکس اور کنٹینر سروسز ازبکستان کے لیے گوادر پورٹ کو استعمال کرنے کے لیے تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان کے ایگزم بینک کو فعال کیا گیا ہے۔ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان سٹرٹیجک روابط ہیں۔ پاکستان کو وسطی ایشیائی ممالک سے سستی انرجی حاصل کرنی چاہیے۔ کاروباری برادری کے درمیان روابط بڑھانا ہمارا مقصد ہے۔ دوسری طرف افغانستان کے عبوری وزیر تجارت نے اسلام آباد میں نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی سے ملاقات کی۔ افغانستان کے سفارتخانے سے جاری بیان میں کہا گیا کہ طالبان کے عبوری وزیر تجارت حاجی نور الدین عزیزی کی سربراہی میں افغان وفد نے ملاقات کے دوران دوطرفہ تجارت بالخصوص کراچی پورٹ میں افغان تاجروں کی پھنسی ہوئی مصنوعات، مہاجرین کی جائیدادوں کی افغانستان واپسی اور اس سے جڑے مسائل پر گفتگو کی گئی۔ افغان وزیر کی ملاقات کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے انہیں بتایا کہ علاقائی تجارت اور رابطہ کاری کے بھر پور مواقع دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کارروائیوں سے میسر ہو سکتے ہیں۔ازبکستان کے نائب وزیراعظم جمشید خدائف نے نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور ازبکستان کے درمیان دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کے معاملات پر بات چیت کی گئی۔ خاص طور پر فائنانس، ریونیو اور وسیع معاشی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن