الشفاءہسپتال کا ملبہ 179 شہدا کی اجتماعی قبر: حماس 5 روز جنگ بندی پر 70 یرغمالی چھوڑنے پر تیار

مقبوضہ بیت المقدس، واشنگٹن، غزہ (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی+ این این آئی) اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں غزہ کے الشفاءہسپتال کا ایک حصہ مکمل طور پر منہدم ہوگیا اور 179 مریض ملبے تلے دب گئے، جن میں سے 7 نومولود اور انتہائی نگہداشت کے وارڈ کے 29 مریض بھی شامل ہیں۔ ہسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلیمہ نے بتایا کہ اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں 179 مریض ملبے تلے دب گئے، جو ان کی اجتماعی قبر ثابت ہوئی۔ ہمیں مجبوراً ان مریضوں کو ملبے تلے ہی دفن کرنا پڑا۔ مشینری کا نہ ہونا اور ہمہ وقت ہونے والی بمباری کی وجہ سے امدادی کاموں تک کے لیے موقع نہیں مل پا رہا۔ محمد ابو سلیمہ نے بتایا کہ ملبے تلے دفن ہونے والے 179 مریضوں میں 29 ایسے مریض تھے جو دل کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیر علاج تھے جبکہ 7 بچے بھی ملبے تلے دفن ہوگئے، ایندھن نہیں ہے۔ جبکہ حماس کے عسکری ونگ نے کہا ہے کہ وہ 5روزہ جنگ بندی کے معاہدے کے بدلے میں70 یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر اپنے پیغام میں کہا کہ انہوں نے قطری ثالثوں کو آگاہ کر دیا ہے کہ وہ 70 کے قریب خواتین اور بچوں کو رہا کرنے کو تیار ہیں۔ مکمل جنگ بندی اور غزہ میں ہر جگہ پر امدادی سامان اور انسانی امداد پہنچانے کی اجازت کو بھی معاہدے کا حصہ ہونا چاہیے۔ فلسطین کے وزیر اعظم محمد اشتیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے الشفاءہسپتال کو غزہ پر اپنے کنٹرول کا عنوان بنا دیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اشتیہ نے ایک ٹیلی ویژن بیان میں مزید کہا کہ الشفاءہسپتال کے ساتھ غزہ کا دارالحکومت ہے اور اس کے سقوط کا مطلب غزہ کا سقوط ہے۔ یہ صرف زخمیوں، بیماروں، ڈاکٹروں اور طبی عملے کو قتل کرنے کا بھونڈا جواز ہے۔ ہسپتالوں پر بمباری، ان کی بجلی کاٹنا، اور ایندھن کو ان تک پہنچنے سے روکنا بین الاقوامی قانون کے مطابق ایک جنگی جرم ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے لبنانی حزب اللہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ شمالی اسرائیل پر حملوں کو بڑھا کر آگ سے کھیلنے سے باز رہے۔ ہم شمال اور جنوب میں سکیورٹی بحال کریں گے اور ہم حماس کو تباہ کر دیں گے۔ ادھر ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل کیخلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ فلسطینی علاقہ طولکرم میں اسرائیلی فوج نے چھاپہ مارا‘ فائرنگ کر کے 7 نوجوانوں شہید کر دیئے۔ الزام لگایا کہ القسام بریگیڈ کے جنگجو تھے۔ خان یونس کے اطراف میں بمباری سے متعدد شہید ہو گئے۔ 7 اکتوبر سے اب تک شہداءکی تعداد 12 ہزار 76 سے زائد ہو گئی ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے کہا امریکی م¶قف نے سلامتی کونسل کو مفلوج کر رکھا ہے۔ غزہ میں رپورٹنگ کیلئے 11 نیوز آرگنائزیشنز نے اسرائیل اور مصر کو خط لکھ دیا۔ اسرائیل نے لبنانی سرحد پر صحافیوں پر بھی حملہ کر دیا۔ ناروے کے وزیراعظم جوناس نے اسرائیل سے مطالبہ کیا وہ فلسطین اتھارٹی کو محصولات سے ملنے والی پوری آمدن دے۔ امریکہ و برطانیہ نے حماس سے وابستہ افراد اور گروہوں پر مزید پابندیاں عائد کر دیں۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے سات اکتوبر کے بعد تیسری بار حماس پر پابندیاں لگائی ہیں۔ امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق پابندیوں میں حماس اور اسلامی جہاد کی مدد کرنے والے میکنزم کو نشانہ بنایا ہے۔ الزام لگایا میکنزم کے ذریعے ایران‘ حماس اور اسلامی جہاد کو مدد فراہم کرتا ہے۔ حماس کی صلاحیتوں کو بڑھنے سے روکنے کیلئے اتحادیوں سے ملکر کام کرتے رہیں گے۔ غزہ میں مارے گئے 101 یو این ورکرز کی ہلاکت پر اقوام متحدہ میں ایک منٹ خاموشی اختیار کی گئی‘ خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ انڈونیشیا کے صدر جوکوودودو نے امریکی ہم منصب جو بائیڈن پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیلی مظالم کو روکنے اور جنگ بندی کے لیے مزید اقدامات کریں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بات انہوں نے گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا انسانیت کی خاطر جنگ بندی ناگزیر ہے۔ اسرائیلی فوج نے شاطے فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر کنٹرول کا دعویٰ کیا ہے صیہونی فوج نے 253 سکول، کالجز اور یونیورسٹیز کو بھی زمین بوس کر دیا ہے۔ یمن کے حوثی باغیوں نے اسرائیل کو دھمکی دی ہے کہ بحیرہ احمر اور المذاہب سمندری گزرگاہ میں اسرائیلی جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا امریکہ نے اسلامی جہاد کے سربراہ اکرم العجوری کو دہشتگردی قرار دیدیا ۔ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے در بدر فلسطینیوں کیلئے آسمان سے برستی بوندیں بھی امتحان بن گئی ہیں بارش کا پانی پناہ کیلئے بنائے گئے خیموں میں داخل ہو گیا خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی 150 عمارتوں میں 7 لاکھ بے گھر فلسطینی پناہ لئے ہوئے ہیں اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی نے بارشوں سے کیمپوں سے متعدد بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن