اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تعلقات مزید بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ آسان ویزا طریقہ کار اور بہتر بینکنگ چینلز سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو مزید فروغ ملے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کی تاجر برادری مختصر وقت میں ایک ارب ڈالر کے باہمی تجارتی ہدف کو آسانی سے حاصل کر لے گی۔ منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے ازبکستان کے نائب وزیر اعظم ڈاکٹر جمشید خدجایو عبدوخاکومووچ نے سات رکنی وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے نائب وزیر اعظم اور ان کے وفد کا پاکستان میں خیرمقدم کیا اور 8 سے 9 نومبر 2023 تک ازبکستان کے شہر تاشقند میں منعقدہ 16ویں ای سی او سربراہی اجلاس کے موقع پر ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوف کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارت، دفاع اور رابطوں کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسلام آباد میں پاکستان، ازبکستان اور افغانستان کے وزرائے تجارت کے پہلے سہ فریقی اجلاس کے انعقاد کو بھی سراہا۔ تینوں فریقوں نے کسٹم، لاجسٹکس، تجارت کے فروغ، ٹیرف، ٹی آئی آر کے طریقہ کار پر بات چیت کے لئے سہ فریقی ورکنگ گروپ بھی قائم کیا۔ سہ فریقی اجلاس کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ سہ فریقی طریقہ کار تینوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دے گا۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تبادلوں اور تعلقات مزید بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ازبک نائب وزیر اعظم نے ان کی اور ان کے وفد کے پر تپاک استقبال پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے وزیراعظم کو بینکنگ اور لاجسٹکس کے شعبوں سمیت پاکستان کی تاجر برادری کے ساتھ نتیجہ خیز ملاقاتوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں فریق ازبکستان- افغانستان- پاکستان ریلوے پراجیکٹ کی بروقت تکمیل کے لئے فعال بات چیت جاری رکھیں گے۔ ازبکستان کے وفد میں وزیر ٹرانسپورٹ الخم مخکاموف رستمووچ، نائب وزیر سرمایہ کاری، صنعت و تجارت بدری الدین عابدوف، نائب وزیر خارجہ، بابور عثمانوف، سٹیٹ سکیورٹی سروس کے ڈپٹی چیئرمین میجر جنرل فرخ مختارؤف اور پاکستان میں ازبکستان کے سفیر میجر جنرل فرخ مختاروف اویبیک عارف عثمانوف شامل تھے۔ ملاقات میں وزیر تجارت گوہر اعجاز کے علاوہ سیکرٹری تجارت، بورڈ آف انویسٹمنٹ اور دیگر اعلی حکام شامل تھے۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے نگران وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت جمال شاہ نے ملاقات کی۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا جسٹس (ر) ارشد حسین نے ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبہ خیبر پختونخوا کے انتظامی امور اور امن و امان کی صورتحال اور سمگلنگ کی روک تھام پر بات چیت ہوئی۔ ملاقات میں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے جسٹس (ر) ارشد حسین کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے نگران وزیر اعلی جسٹس ریٹائرڈ ارشد حسین کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ صوبے میں آزادانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد میں الیکشن کمیشن کی معاونت میں اپنا آئینی کردار بھرپور طریقے سے ادا کریں گے۔ دریں اثناء نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے نعمان مصطفیٰ کی سربراہی میں اوورسیز پاکستانیز کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں، ملکی معیشت میں اوورسیز پاکستانیوں کا کلیدی کردار ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ترسیلات زر کی قانونی اور محفوظ ذریعے سے منتقلی ملکی ترقی کے لئے انتہائی اہم ہے۔ وزیراعظم نے اوور سیز پاکستانیوں کو اپنی رقوم روشن ڈیجیٹل پاکستان اکاو¿نٹ کے ذریعے منتقل کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ روشن ڈیجیٹل پاکستان اکاو¿نٹ رقوم کی منتقلی کا محفوظ ذریعہ ہے۔ دریں اثناءنگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت ہائیر ایجوکیشن کمشن کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم کو پاکستان میں اعلی تعلیم کی صورتحال، طلبا کے لئے وظائف، ملک کی جامعات کی صورتحال اور دیگر امور کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں وزیراعظم کو ملکی تعلیمی شعبے کے موجودہ اعشاریوں کے بارے میں بتایا گیا۔ وزیراعظم کو اجلاس میں قومی اور بین الاقوامی وظائف کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے ملک میں عالمی مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق تکنیکی اور سائنسی مضامین میں وظائف کی ترویج کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو سرکاری وظائف کے ذریعے آنے والے نتائج کے حوالے سے ایک جامع رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے بیرون ملک زیر تربیت پاکستانی طلبا کے وظائف کی رقوم کے اجرا میں آنے والی رکاوٹوں کے سد باب کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے انسانی اور تکنیکی وسائل کی ترقی کے لئے ہمیں ملک میں سائنس اور انجینئرنگ جیسے مضامین میں وظائف کو فروغ دینا ہوگا۔ وزیراعظم کو اکادمیہ اور ملکی صنعت کے مابین اشتراک کے لئے تشکیل شدہ حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو آئی ٹی اور فارماسیوٹیکل انڈسٹری سے تحقیق کی فنڈنگ کروانے کی حکمت عملی تشکیل دینے، صوبوں میں تعلیمی شعبے کے مالی مسائل حل کرنے کے حوالے سے تمام صوبائی حکام کا اجلاس منعقد کرانے کی ہدایت کی۔