ملتان: اے ایس آئی کی خاتون سے زیادتی‘ معطل‘ انکوائری کا حکم

ملتان (خبر نگار خصوصی) انصاف دلوانے کے بہانے اے ایس آئی نے اکبر شاہین دوشیزہ کو اپنے کوارٹر میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ۔ 17روز تک پولیس تھانہ ستیل ماڑی کے اے ایس ائی اکبر شاہین نے اور ان کے دوستوں اے ڈی لیل و دیگر مجھے مبینہ زیادتی کا نشانہ بناتے رہے، یہ بات متاثرہ خاتون (ص) نے صحافیوں کو بتائی کہ موقع پاکر بھاگ نکلی تو 15پر کال کی۔ پولیس اپنے پیٹی بھائی کو بچانے کے لئے تھریٹ کر رہی ہے۔ اس نے مزید کہا کہ پولیس میرا میڈیکل کروائے تو ابھی دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ اکبر شاہین تھانہ سیتل ماڑی کا اے ایس آئی میری عصمت دری کرتا رہا۔ اعلی حکام میری مدد کرے ورنہ عوام کا پولیس سے انصاف کا رشتہ سے اعتماد ختم ہو جائے گا۔ اپنے موبائل سے اکبر شاہین کے کوارٹرکی جو فوٹیج بنائی اس سے بڑا کیا ثبوت پیش کروں۔ انصاف دینے کی بجائے پولیس والوں نے الٹا مجھے ہی ہراساں کرنا شروع کر دیا۔ متاثرہ خاتون نے آئی جی پنجاب، ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب، آر پی او اور سی پی او ملتان سے اے ایس آئی کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے کہا انصاف نہ دیا تو خودکشی کر لوں گی۔ جبکہ سی پی او نے معاملہ نوٹس میں آنے پر اے ایس آئی اکبر شاہین کو معطل کر کے انکوائری کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ فیصل آباد میں خاتون سے اہلخانہ کے سامنے زیادتی کی گئی۔ پیر محل کے نجی ہسپتال میں نرس کو نشانہ بنایا گیا۔ میاں چنوں میں لڑکے سے زیادتی کر ڈالی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...