مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ سعد رفیق کی جانب سے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعل آگیا۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پیغام میں سابق وفاقی وزیر نے لکھا کہ بلاول بھٹو صاحب! آپ نے سوال اٹھایا ہے تو جواب بھی سُن لیں، میرے خاندان یا میں نےکبھی منہ نہیں چھُپایا، انگریز کی کاسہ لیسی کی نہ ایوب خان اوریحییٰ کی، پچھلے 80 برس میں خضر حیات ٹوانہ سے لے کر قمر باجوہ تک ہم نے سب کی جیلیں بھگتائیں۔ انہوں نے کہا کہ بھٹو مرحوم کی سول آمریت میں والد نےجان دے دی، ضیآ آمریت میں مجھے 3 بار جیل جانا پڑا، مشرف آمریت سے لڑے، جیلیں کاٹیں، جسمانی تشدد سہا، والدہ کی جان گئی، عمران، قمر باجوہ اور ثاقب نثار کا نقاب پوش مارشل لأ بھی بھگتایا، بطور وزیر اپنےکام پر ضمیر مطمئن ہے، ہمیں نہ ہی چھیڑیں تو بہتر ہے۔ خواجہ سعد رفیق کا یہ پیغام بلاول بھٹو زرداری کے اس بیان کے بعد سامنے آیا جس میں چیئرمین پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بل بوتے پر سیاست کرے، 15 ماہ ن لیگ کو بہت قریب سے دیکھا ہے، وفاق اور صوبے میں حکومت اور اداروں کا ساتھ ہونے کے باوجود مسلم لیگ ن ضمنی الیکشن سے بھاگتی رہی اور اب نواز شریف کا دورہ بلوچستان بھی ن لیگ کی کمزوری کا نتیجہ ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ن لیگ کیلئے لاہور میں مشکلات ہیں اس لیے انہیں دوسرے صوبوں پر فوکس کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے اور میاں صاحب اکا دکا سیٹوں کیلئے بلوچستان جانے کی تکلیف اٹھا رہے ہیں، بہتر ہے کہ پنجاب پر ہی فوکس کریں کیوں کہ میاں صاحب نے بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹرز کے ووٹ لینے پر پیپلزپارٹی کو بہت طعنے دیے تھے کہ باپ کے ووٹ بہت برے ہیں، امید ہے وہ اپنے مؤقف پر قائم رہیں گے۔
’ہمیں نہ ہی چھیڑیں تو بہتر ہے‘ خواجہ سعد رفیق کا بلاول بھٹو کو جواب
Nov 15, 2023 | 13:41