سری نگر(کے پی آئی)ضلع کولگام میں بھارتی پولیس نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پر ایک کشمیری طالب علم کو گرفتار کرلیا ہے ۔پولیس نے ضلع کولگام کے علاقے تاجی پورہ کے رہائشی طالب علم بٹ نوید العلی کو گرفتار کیاہے جو لیب سائنسز میں ماسٹرز کر رہا ہے۔پولیس ترجمان نے نوجوان پرآزادی پسند تنظیموں کا بیانیہ سوشل میڈیاپر پھیلانے کا الزام لگایا ہے۔بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں آزادی پسند کشمیریوں کی جائیدادوں کوبحق سرکار ضبط کرنے کا عمل تیز کر دیا ہے ۔جمعرات کو شمالی کشمیر کے سوپور قصبے میں کشمیری حریت پسند عامر رشید لون کی ایک کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کر لی گئی ۔ عامر رشید لون کے خلاف بھارتی سلامتی کے خلاف سرگرمیوں پر یو اے پی اے کے تحت مقدمات درج ہیں ۔ ضلع گاندربل کے علاقے کنگن میں پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن (پی ڈی سی) کے ملازمین اپنی تنخواہوں کے اجرا کے مطالبے پر زور دینے کیلئے احتجاجا سڑکوں پر نکل آئے۔مشتعل ملازمین کا کہنا تھا کہ حکام نے ان کی تنخواہیں تین ماہ سے روکی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ تنخواہ کی عدم ادائیگی کیوجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بی جے پی کی ہندو توا بھارتی حکومت نے علاقے کو مکمل طورپر ایک فوجی چھانی میں تبدیل کر کے فورسز کو نہتے کشمیریوں پر مظالم کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے ایک بیان میں کہا کہ حریت رہنماں کا ایک اجلاس سرینگر میں منعقد ہوا جس میں کہا گیا کہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں ، بے گناہ لوگوں کے جعلی مقابلوں میں قتل ، بلا جواز گرفتاریوں ، املاک کی ضبطی اور جبر و استبداد کی دیگر کارروائیوں میں شدت لائی ہے ۔دوسری جانب ضلع پونچھ میں ایک 37 سالہ شہری پراسرار حالت میں مردہ پایا گیا۔ محمد اختر نامی شہری کو مقامی لوگوں نے ضلع کے علاقے مینڈھر میں بے ہوشی کی حالت میں پایا۔ اسے فوری طور پر سب ڈسٹرکٹ ہسپتال مینڈھر منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ جبکہ ریاستی ضلع میں ٹریفک کے حادثے میں 12 ہندو یاتری زخمی ہو گئے۔ ریاسی کے سمبال چوک میں اس وقت سراسیمگی دوڑ گئی جب دو گاڑیوں کے درمیان شدید ٹکر ہوئی جس وجہ سے 12 افراد زخمی ہوئے۔