گلگت بلتستان میں بجلی بحران ‘ حل کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میںدرخواست دائر 

اسلام آباد(این این آئی) ہنزہ کی ایک شہری نے آئین پاکستان کے آرٹیکل نمبر 199 کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹ میں گلگت بلتستان میں پیش آنے والے بجلی  کے مسائل   پر ایک درخواست دائر  کی ہے۔ انہوں نے اپنی درخواست میں کہا کہ  بجلی کے اس بحران کی وجہ سے گلگت بلتستان  میں قریبا  2.3 ملین  افراد شدید مسائل کا شکار ہیں۔  درخواست میں یہ بتایا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کے کئی علاقوں میں24 گھنٹوں میں صرف دو گھنٹے ہی بجلی آتی ہے جس کا  وولٹیج 140  سے 170 وولٹ کے درمیان ہوتا ہے، جو کہ 220 وولٹ کے معیاری وولٹیج سے بہت کم ہے۔ یہ صورتحال نہ صرف لوگوں کی  روزمرہ کی زندگی کو متاثر کرتی ہے بلکہ بجلی کے آلات کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔  درخواست گزار نے کہا کہ  باوجود اس کے کہ  گلگت بلتستان میں 40,000 میگاواٹ تک سستی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے ،  خطے میں مسلسل طور پربجلی کی کمی دیکھی جا رہی ہے۔  بجلی کی فراہمی  تعلیم اور روزگار  یسے پیشوں کے لئے نہایت ضروری ہے اور بجلی کے بحران کی وجہ سے گلگت بلتستان کے رہائشیوں کے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے۔ درخواست میں گلگت بلتستان کو قومی بجلی کے گرڈ سے جوڑنے اور پورے خطے میں 220 وولٹ کی معیاری بجلی کی فراہمی کی درخواست کی گئی ہے، تاکہ علاقے کی سماجی و اقتصادی ترقی میں بہتری لائی جا سکے اور وہاں کے رہائشیوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔یہ کیس گلگت بلتستان میں توانائی کے غیر مساوی رسائی کے مسئلے کو ایک بار پھر اجاگر کرتا ہے ۔ اس مسئلے کا حل نہ صرف علاقے کی سماجی و اقتصادی  ترقی کے لیے ضروری ہے بلکہ اس سے  علاقے کے مزید شعبوں میں بھی بہتری لائی جا سکتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن