اسلا م آباد (نمائندہ خصوصی) چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور سپین کے دوطرفہ تعلقات کی بنیاد باہمی احترام، مشترکہ اقدار کے جذبات پر مبنی ہے، بین الپارلیمانی تعلقات دوطرفہ روابط کو مزید مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہونگے ۔تفصیل کے مطابق سپین کی سینیٹ کے پار لیمانی وفد نے جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس کا دورہ کیا جہاں وفد نے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی ۔وفد چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی خصوصی دعوت پر پاکستان کے 5روزہ دورے پر ہے۔چیئرمین سینیٹ نے وفد کو پارلیمنٹ ہا س میں خوش آمدید کہا ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سپین کے پارلیمانی وفد کا دورہ پاکستان اور سپین کے بڑھتے ہوئے تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ سال 2010میں بطور وزیراعظم سپین کا دورہ کیا تھا ۔ سپین اور یورپی یونین کے اعلی حکام سے پاکستان کی ٹیکسٹائل کی صنعت کے حوالے سے تبادلہ خیال ہو ا تھا ۔ ڈبلیو ٹی او ہیڈ کوارٹر کا بھی دورہ کیا تھا ۔ بین الا قوامی منڈیوں تک رسائی کے حوالے سے مثبت پیش رفت ہوئی تھی ۔چیئرمین سینیٹ نے کہا سپین کی سینیٹ کی جانب سے پارلیمانی سفارت کاری کے تحت روابط کو فروغ دینے کے جذبے کی قدر کرتے ہیں ۔ چیئر مین سینیٹ نے سپین اور پاکستان کے جمہوری طرز حکمرانی اور پارلیمانی خود مختاری کے مشترکہ عزم کی تعریف اور کہا کہ وفود کے تبادلوں میں تیزی لانے سے ادارہ جاتی تعاون کو مزید تقویت ملے گی ۔سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ٹیکسٹائل زرعی اشیااور دیگر سیکٹر ز میں تجارتی تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں ۔ ثقافتی اور تعلیمی شعبوں میں تعاون عوامی سطح پر روابط کو فروغ دے گا ۔ سپین میں مقیم پاکستانی دونوں ممالک کے درمیاں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں ۔چیئرمین سینیٹ نے کہا انسداد دہشتگردی انسانی حقوق عالمی امن اور موسمیاتی تبدیلی بھی ملاقات میں زیر غور آئے ۔موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل پر قابو پانے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اپنانا ہوگا ۔سید یوسف گیلانی نے کہا زراعت سمیت دیگر شعبوں میں پاکستان اور سپین ٹیکنالوجی سے استعفادہ ہونے کیلئے معاونت بڑھا سکتے ہیں ۔ پاکستان اور سپین کے مابین کثیر الجہتی تعاون انتہائی اہم ہے ۔سید یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا بین الا قوامی فورمز پر بھی دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیلئے پر عزم ہیں ۔سینیٹر انوشہ رحمان اور سینیٹر آغا شاہ زیب درانی بھی ملاقات میں موجود تھے ۔