ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کیلئے بڑا چیلنج، عالمی وعدے پورے کئے جائیں: عطا تارڑ

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے، گلوبل وارمنگ کی وجہ سے مون سون بارشوں، سیلاب اور گلیشیئر پگھلنے سے ہماری آبادیوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، لوگ بے گھر ہو رہے ہیں، فصلوں کو نقصان پہنچ رہا ہے، ترقی پذیر ممالک کو ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے معاونت کے وعدے پورے کئے جائیں۔ جمعرات کو یہاں  کوپ  29 کے موقع پر پاکستان پویلین کے دورہ کے موقع پر گفتگو میں  وزیر اطلاعات نے کہا کہ زہریلی گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم 0.5 فیصد ہے، دیگر ممالک کا زہریلی گیسوں کے اخراج میں حصہ زیادہ ہے جبکہ سب سے زیادہ خمیازہ پاکستان بھگت رہا ہے۔ پیرس ایگریمنٹ،  کوپ 27 اور کوپ 28 میں کئے گئے وعدے پورے کئے جائیں۔ ماحولیاتی تبدیلی کے عالمی چیلنج سے نمٹنے کے لئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سیلاب سے پاکستان کا اربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے آنے والی نسلوں کے مستقبل کو خطرہ ہے۔ پاکستان پویلین سب سے زیادہ متحرک پویلین ہے، لوگ یہاں آ رہے ہیں،  موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے ہر ملک کی فنانس سٹریٹجی ہونی چاہئے، اس سے بہت بہتری آ سکتی ہے۔ اس سے ڈونر ایجنسی یا ترقی یافتہ ممالک کو بھی مدد ملے گی کہ وہ پہلے سے موجود سٹرکچر کے تحت فنڈنگ کر سکیں گے۔ ہم اپنے لوگوں اور کلچر کے تحفظ اور لوگوں کو بے گھر ہونے سے بچانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں اور یہ احساس پیدا کر رہے ہیں کہ ماحولیاتی تبدیلی سے ہونے والے نقصانات ہم اپنے لوگوں تک نہیں پہنچنے دیں گے۔  اس موقع پر وزیر اطلاعات پاکستان پویلین میں بلوچستان کے ضلع حب سے تعلق رکھنے والی بچی زنیرہ کے سٹال پر گئے اور زنیرہ سے گفتگو کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی بچی زنیرہ پاکستان کی آواز ہے جس نے یہاں موسمیاتی تبدیلی کے لڑکیوں کی تعلیم پر پڑنے والے اثرات پر آواز اٹھائی ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ ہمارے پاس ایسی ذہین اور با صلاحیت بچیاں موجود ہیں۔

ای پیپر دی نیشن