عالمی بنک نے غزہ میں جاری اسرائیل کی طویل تر جنگ سے لبنان میں سامنے آنے والی جنگی صورت حال کے معاشی اثرات کا لبنان کی معیشت پر اثرات کا جائزہ لیا ہے۔ عالمی بنک کے مطابق جھڑپوں کے دوران لبنان کو پانچ ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا ہے۔عالمی بنک کی طرف سے جمعرات کے روز کہا گیا ہے کہ ایک سال سے زیادہ پر پھیلی لبنانی سرحد پر ہونے والی جھڑپوں کے بعد اسرائیل نے لبنان پر زمینی حملہ بھی کر دیا ہے۔ اس وجہ سے لبنان کو پانچ ارب ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان ہو چکا ہے۔جبکہ انفراسٹرکچر اور اس نوعیت کا ساختیاتی نقصان اس سے بھی زیادہ ہے۔واضح رہے اسرائیل نے لبنان کے اندر باقاعدہ بمباری 23 ستمبر کے لگ بھگ شروع کی تھی۔ بعد ازاں زمینی حملہ بھی شروع کر دیا گیا۔اب آئے روز اسرائیلی بمباری لبنان کے اندر تک تباہی کا ذریعہ بن رہی ہے۔ لبنان کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ جمعرات کو مرکزی مشرقی شہر بعلبیک پر اسرائیلی حملے میں کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔اسرائیل اس وقت غزہ کے علاوہ لبنان اور شام کو بھی اپنے حملوں کی زد میں لیے ہوئے ہے۔ وزارت دفاع کے مطابق جمعرات کو 15 شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ عالمی بنک کی لبنان کے حوالے سے جاری کی گئی رپورٹ آٹھ اکتوبر 2023 سے 27 اکتوبر 2024 کے دورانیے پر مشتمل ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے 'لبنان کو جنگ کے دوران 5.1 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔ انفراسٹرکچر کو پہنچائے گئے نقصان کا اندازہ 3.4 ارب ڈالر ہے۔ جنگ سے سب سے زیادہ نقصان لبنان کے سیاحتی شعبے کو پہنچایا گیا ہے۔ نیز بمابری کا نشانہ بنائے جانے سے لبنان میں مکانات اور عمارات کو پہنچنے والا نقصان بھی غیر معمولی ہے۔ اب تک 90299 مکانات بمباری یا ٹینکوں کی گولہ باری سے تباہ کیے جا چکے ہیں۔لبنانیوں کے بے گھر ہو کر نقل مکانی پر مجبور ہونے کی ایک بڑی وجہ مکانات، اپارٹمنٹس اور گھروں کا بمباری سے تباہ ہونا ہی بنا ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ یہ عوامی حوصلے کو بھی ڈھا دیتا ہے۔ جیسا کہ یو این او کی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے گھروں اور شہروں کی تباہی کو ایک جنگی حربے کے طور پر اختیار کیا ہے۔مکانوں اور گھروں کو بمباری سے تباہ کرنے سے مجموعی طور پر 2.8 ارب ڈالر مالیت کا نقصان ہوا ہے ۔ ان میں سب سے زیادہ مکانات نبطیہ میں تباہ کیے گئے ہیں، یہ تعداد 81 فیصد مکانات پر مشتمل ہے۔
غزہ جنگ کے ایک سال بعد شروع ہونے والی لبنانی جنگ پر عالمی بنک کا جائزہ سامنے آگیا:لبنان
Nov 15, 2024 | 12:17