سعودی عرب میں حکام نے منشیات کی اسمگلنگ کے مکروہ دھندے میں ملوث ایک نو رکنی گینگ کا پتا چلانے کے بعد تمام سماج دشمن عناصر کو حراست میں لے کران کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی ہے۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے ایک سرکاری ذریعے نے بتایا کہ مملکت کی ’منشیات کے خلاف جنگ‘ کے سلسلے میں منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ایک گروہ کا پتا چلانے کے بعد اسے گرفتار کرلیا۔حکام کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ گروہ الجوف کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے بیرون ملک سے منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث تھا۔ذرائع نے وضاحت کی کہ گینگ میں نو افراد شامل ہیں جو تمام سعودی شہری ہیں۔ ان میں ایک ملازم وزارت داخلہ سے تعلق رکھتا ہے۔چار کا تعلق زکوٰۃ، ٹیکس اور کسٹم اتھارٹی سے ہے،ایک سعودی الیکٹرسٹی کمپنی کا ملازم ہے۔ مجوعی طور پر نو رکنی گینگ بیرون ملک سے منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہے۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ یہ عناصر بیگوں میں منشیات کو چھپا کر اس کی نقل و حمل کرتے، انہیں گھروں میں چھپاتے اور پھر ان کی تشہیر اور تجارت کرتے تھے۔وزارت داخلہ اس بات پر زور دیا ہے کہ مملکت کی سلامتی اور استحکام اور اس کے شہریوں اور اس کی سرزمین کے رہائشیوں کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی سرگرمی کو آہنی ہاتھوں سے کچلا جائے گا اور ایسی سماج دشمن سرگرمیوں میں ملوث عناصر کو عبرت ناک سزائیں دی جائیں گی۔ایک دوسری کیس مین سعودی وزارت داخلہ کے ایک سرکاری ذریعے نے ریاض کے علاقے میں منشیات کی اسمگلنگ اور فروغ کے لیے ایک مجرمانہ نیٹ ورک کی دریافت اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا۔اس میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف نارکوٹکس کنٹرول میں مجاز اتھارٹی نے 21 مدعا علیہان کی گرفتاری، جن میں 16 ملزمان وزارت داخلہ ،نیشنل گارڈز، وزارت دفاع، میونسپلٹی، ہاؤسنگ اور جوڈیشری کے ملازمین شامل ہیں۔