پاکستان کی عدلیہ کا COP29 میں موسمیاتی انصاف کے فروغ کا عزم

باکو، آذربائیجان– 15 نومبر 2024: پاکستان کی عدلیہ نے موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جدوجہد میں عالمی سطح پر قیادت کا مظاہرہ کیا۔ COP29 میں پاکستان پویلین نے موسمیاتی انصاف اور سائنس پر مبنی عدالتی فیصلوں کے موضوعات پر اہم سیشنز منعقد کیے، جو اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی کے فریم ورک کنونشن کے تحت باکو، آذربائیجان میں منعقد ہو رہے ہیں۔  

پاکستانی وفد کی قیادت معزز جسٹس منصور علی شاہ نے کی، جن کے ساتھ معزز جسٹس عائشہ اے ملک اور معزز جسٹس جواد حسن بھی شامل تھے۔ ان کی شرکت نے موسمیاتی مسائل کے حل میں عدلیہ کے کردار کو اجاگر کیا۔  

پاکستان پویلین نے دو اہم سیشنز کا انعقاد کیا:  

- موسمیاتی انصاف کی طرف عدالتی راہ

- عدالتی فیصلوں میں سائنس کا انضمام 

پہلا پینل، "موسمیاتی انصاف کی طرف عدالتی راہ"، کی صدارت معزز جسٹس منصور علی شاہ نے کی، جس میں بین الاقوامی رہنماؤں نے شرکت کی، جن میں سینیٹر شیری رحمان (سینیٹ کی موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی ہم آہنگی کی قائمہ کمیٹی کی چیئر)، پروفیسر لوئس گبریئل فرانچیسچی (کامن ویلتھ آف نیشنز کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل)، جسٹس سپنا ملا (سپریم کورٹ نیپال)، جسٹس لک لاوریسن (بیلجیئم کی آئینی عدالت کے صدر)، معزز جسٹس جواد حسن (لاہور ہائی کورٹ) اور جسٹس انتونیو ہرمان بینجامن (برازیل کی سپیریئر ٹریبونل ڈی جسٹیسیا) شامل تھے۔ ان رہنماؤں نے موسمیاتی حکمرانی کے مؤثر عدالتی حکمت عملیوں اور اہم فیصلوں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

دوسرے پینل، "عدالتی فیصلوں میں سائنس کا انضمام"، میں معزز جسٹس عائشہ اے ملک کے ساتھ معروف ماہرین جیسے ڈاکٹر عابد سلہری (SDPI)، ڈاکٹر عادل نجم (عالمی صدر، WWF) اور ڈاکٹر فہد سعید (سینئر موسمیاتی سائنسدان، کلائمیٹ اینالیٹکس) نے شرکت کی۔ اس سیشن میں سائنس اور مہارت کے تصورات، سائنسی کام کی سیاسی معیشت، اور عدالتی فیصلوں میں موسمیاتی سائنس کے انضمام کی اہمیت پر تفصیل سے گفتگو کی گئی، تاکہ ماحولیات کے فوری مسائل پر ثبوت پر مبنی فیصلے کیے جا سکیں۔

ان سیشنز میں دنیا بھر سے ججز، قانون دان، ماہرین، اور موسمیاتی کارکنان نے بھرپور شرکت کی۔ شرکاء نے عدالتی حکمت عملیوں کو سائنسی بنیادوں پر استوار کرنے کے عزم کو سراہا۔  

لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کی سیکرٹری  رفعت انعم بٹ کا کہنا تھا، "پاکستان کی عدلیہ موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں قیادت کر رہی ہے اور ایک ایسا فریم ورک تشکیل دے رہی ہے جو انصاف، لچک اور پائیداری کے اصولوں پر مبنی ہے۔"  

پاکستان پویلین کی COP29 میں شاندار شرکت نے عالمی موسمیاتی مکالمے میں پاکستان کے کردار کو مزید مضبوط کیا ہے، جس سے عدالتی جدت اور ماحولیاتی انصاف کے لیے اس کی وابستگی کا اعادہ ہوتا ہے۔ بین الاقوامی عدالتی رہنماؤں کے ساتھ اشتراک نے مسلسل تعاون کی بنیاد رکھی ہے۔

ای پیپر دی نیشن