لندن (ریڈیو نیوز، آئی این پی) لندن کی عدالت میں سپاٹ فکسنگ کیس کی سماعت ہوئی جس میں سلمان بٹ کا سکاٹ لینڈ یارڈ کو دیا گیا بیان عدالت میں پیش کیا جس میں انہوں نے کہا کہ مظہر مجید سے دانش کنیریا نے ملوایا۔ ان کا کہنا تھا کہ مظہر مجید 5 سال سے دوست ہے، سوچ بھی نہیں سکتا کہ وہ ہمارے ساتھ ایسا کرے گا۔ دریں اثناءسپاٹ فکسنگ کیس کی سماعت کے دور ا ن محمد آصف اپنے ہوٹل میں سوئے رہے، جج کے حکم پر جگا انہیںکر عدالت میں پیش کیا گیا۔ کیس کی سماعت جب شروع ہوئی تو جیوری کے سربراہ جسٹس جیریمی کک نے محمد آصف کے وکیل سے محمد آصف کی غیرحاضری پر استفسار کیا تو انہوں نے معذرت کی اور بتایا کہ محمد آصف کا ان سے کوئی رابطہ نہیں جس پر جج نے حکم دیا کہ محمد آصف کے ہوٹل سے معلومات حاصل کی جائیں۔ محمد آصف ہوٹل میں سوئے پائے گئے انہیں اُٹھا کر عدالت میں لایا گیا۔ عدالت میں محمد آصف نے تاخیر پر معذرت کی اور خرابی صحت کا بہانہ بنایا۔ برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ محمد آصف رات گئے دیر تک نائٹ کلب میں رہے جس کے باعث وہ بروقت بیدار نہ ہو سکے اس لئے سماعت کے موقع پر موجود نہیں تھے۔ محمد آصف کا پولیس کو انٹرویو عدالت میں پیش کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ مظہر مجید سے نہ پیسے لئے اور نہ ہی ان کی خدمات حاصل کیں۔ قبل ازیں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سکیورٹی منیجر خواجہ نجم جاوید نے عدالت میں بیان میں کہا کہ مظہر مجید سے ملاقات پہلی بار ٹی 20 ورلڈکپ کے دوران ہوئی تھی۔ دورہ انگلینڈ میں مظہر مجید کے بھائی اظہر مجید کا ٹیم ہوٹل میں آنا جانا تھا، ہوٹل میں آنے سے روکنے پر اظہر مجید نے جھگڑا کیا۔ ناٹنگھم اور برمنگھم میں مظہر مجید کھلاڑیوں کے ساتھ گھومتا پھرتا تھا۔ مظہر مجید خود کو کھلاڑیوں کا ایجنٹ نہیں بلکہ پرستار کہتا تھا۔