تنظیم کےمطابق فوج باغیوں کیخلاف آپریشن میں شہری آبادی کے تحفظ کا کوئی خیال نہیں رکھ رہی، اورگنجان آباد علاقوں پرکلسٹربم پھینکے جارہےہیں۔شامی فوج نے حمص،حلب اوردمشق کےنواحی علاقوں پرکلسٹربم استعال کئے تاہم اس بمباری سے ہونیوالے ہلاکتوں کےبارےمیں نہیں بتایا گیا۔ ہیومن رائٹس واچ نےدعوی کیا ہے کہ بم روسی ساختہ ہےلیکن تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بم شام تک کیسے پہنچے۔ واضح رہ کہ دنیا کے بیشترممالک نے دوہزاردس میں بین القوامی کنونشن کے تحت کلسٹربموں کے استعمال پرپابندی عائد کررکھی ہے لیکن شام نے اس معائدے پردستخط نہیں کئے