پسرور (نامہ نگار) جعلی پیر اور عامل نے کم تعلیم یافتہ نوجوان کے ساتھ شادی سے انکار پر حقیقی بیٹی کو تشدد کر کے قتل کردیا۔ قاری نصیر کی بیٹی نازیہ نصیر ایم اے انگلش تھی اور مقامی سکول میں پڑھاتی تھی۔ قاری نصیر اپنی بیٹی کی شادی اپنے انڈر میٹرک بھتیجے سے کرنا چاہتا تھا بیٹی کے انکار پر مشتعل ہو کر جعلی پیر نے اس پر تشدد کر کے اسے قتل کردیا اور مشہور کر دیا اس کو کمپیوٹر چلاتے ہوئے کرنٹ لگ گیا ہے۔ قاری نصیر مبینہ طور پر اپنی پہلی بیوی اور بڑی بیٹی کے قتل میں بھی ملوث رہا تھا لہذا جب لوگوں نے بیٹی کا پوسٹمارٹم کرانے کا مطالبہ کیا تو وہ راتوں رات اس کی ڈیڈ باڈی لے کر فیملی سمیت رفوچکر ہو گیا۔ ڈی ایس پی پولیس ابصار احمد نے وقوعہ کا علم ہوتے ہی علاقے کی ناکہ بندی کر دی تاہم ملزم کو تاحال تلاش نہیں کیا جا سکا ڈی ایس پی نے ایس ایچ او تھانہ سٹی کو حکم دیا ہے ملزم کو 48گھنٹوں میں تلاش کر کے شامل تفتیش کیا جائے اور معلوم کیا جائے اس نے اپنی بیٹی کی میت کو کہاں ٹھکانے لگایا ہے ۔ شہریوں نے ملزم کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
بیٹی کو قتل کر دیا