لاہور + سرگودھا (خصوصی نامہ نگار + نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں کی سازشیں ناکام ہوگئیں اور ملک میں مارشل لا کا خطرہ نہیں رہا تاہم حکومتی رویہ مڈٹرم الیکشن کی گنجائش پیدا کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی صورتحال میں ابھی ڈیڈلاک موجود ہے، آنکھیں اور کان بند ہونے سے معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے، تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے مذاکرات سے انکار نہیں کیا۔ حکومت عوام کو ریلیف دینے کے بجائے اپنی بقا کی جنگ میں مصروف ہے۔ ابھی تک جمہوریت حالت نزع سے نہیں نکلی۔ انہوں نے کہا بھارتی گولہ باری سے سیالکوٹ ورکنگ بائونڈری سے 20ہزار کی آبادی نے اپنی بستیاں چھوڑ کر ادھر ادھر پناہ لے رکھی ہے مگر ابھی تک کسی سرکاری اور حکومتی عہدیدار نے جاکر ان کی خبر نہیں لی۔ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب اور جرأت مندانہ رویہ اختیار کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر شفقت محمود چوہان کی زیر قیادت ملاقات کرنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حکومت نے فرد، معاشرے اور ریاست کی ترقی کے جو وعدے کئے تھے انہیں پورا نہیں کیا گیا اسی لئے عوام اب حکومتی وعدوں پر یقین کرنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف آمریت کے خلاف وکلاء نے ابابیلوں کا کردار ادا کیا اور اپنی لازوال جدوجہد سے ثابت کیا کہ وہ عدلیہ کی آزادی اور آئین کی بالادستی کو قائم کرنے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ دریں اثناء سراج الحق سے وفاق المدارس کے سیکرٹری جنرل قاری محمد حنیف جالندھری نے منصورہ میں ملاقات کی، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ سیکولر قوتیں ہماری نوجوان نسل کو فحاشی و عریانی اور بے حیائی کے جوہڑ میں غرق کرنے کیلئے طرح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہیں، نصاب تعلیم سے اسلامی شخصیات اور ہمارے قومی ہیروز کے اسباق کو نکال کر اسلام مخالف اور دین دشمن لوگوں کے تذکرے شامل کئے جارہے ہیں۔ قومی سطح پر اس کے خلاف آواز اٹھانے کیلئے ضروری ہے۔ علاوہ ازیں جماعت اسلامی کے امیر نے گزشتہ روز سپریم کورٹ بار کے سابق صدر شیخ محمد اکرم کی اہلیہ کے انتقال پر ان کی رہائش گاہ پر جاکر اظہار تعزیت اور دعائے مغفرت کی۔ قبل ازیں گزشتہ رات سرگودھا میں ڈونرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ہماری عدالتیں، پارلیمنٹ اور دیگر ادارے مغربی تہذیب و تمدن کی یلغار میں ہیں۔ پاکستان کو تیسری بار نیا پاکستان نہیں بننے دیںگے۔ جماعت اسلامی کے اجتماع عام کے لیے سرگودھا کے شہریوںنے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کو اڑھائی کروڑ روپے پیش کردئیے۔ سراج الحق نے کہا کہ ہم نے دین کو قائم نہیں کیا اختلافات میں پڑگئے۔ پاکستان میں ہمیں سندھی، بلوچی، پٹھان اور پنجابی تو ملتا ہے لیکن پاکستانی نہیں ملتا اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ایک دفعہ پھر21نومبر 2014ء کو مینار پاکستان ہی سے تحریک پاکستان کا آغاز کریں۔ اس موقع پر معروف تاجرکرنل امتیاز سمیت دیگر افراد نے جماعت اسلامی میںشمولیت کا اعلان کیا۔
مارشل لاء کا خطرہ نہیں رہا، حکومتی رویہ مڈٹرم الیکشن کی گنجائش پیدا کررہا ہے: سراج الحق
Oct 15, 2014