ہنگو+ پشاور+ باجوڑ (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) دوآبہ ہنگو میں فورسز کی کارروائی میں دہشت گرد کمانڈر اور خودکش حملہ آور ہلاک ہو گیا۔ ہنگو میں ہلاک دونوں دہشت گرد انتہائی مطلوب ملزموں میں شامل تھے۔ ایک دہشت گرد شاریب خیبر ایجنسی دوہابند کا امیر تھا، دہشت گرد شاریب 24 گھنٹے خودکش جیکٹ پہنے رکھتا تھا۔ دوسرے دہشت گرد کا نام ریاض تھا۔ فورسز سے جھڑپ میں دہشت گرد ریاض نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ علاوہ ازیں باجوڑ ایجنسی کے تحصیل خار علاقہ بادی سمور میں گرلز ہائی سکول کے قریب سڑک کے کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم ایک زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔ بم دھماکے کے نتیجے میں ایک معصوم بچی فروین شدید زخمی ہوگئی جس کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ اہلکار فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ 10 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ پشاور سے بیورو رپورٹ کے مطابق پشاور یونیورسٹی ٹائون ارباب روڈ پر نامعلوم ملزمان کی ٹیکسی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجہ میں دو افراد مارے گئے جبکہ ٹیکسی ڈرائیور شدید زخمی ہو گیا جسے تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، ملزمان واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ خیبر ایجنسی سے نامہ نگارکے مطابق تیراہ اکاخیل کی شدت پسند تنظیم کے امیر اور کمانڈر لعل غنی نے ہتھیار ڈال دیئے جبکہ تیراہ اکاخیل سے بڑے پیمانے پر بے سروسامانی کی حالت میں نقل مکانی شروع ہوگئی ہے اور سکیورٹی فورسز نے بھی ممکنہ آپریشن کیلئے تیاریاں مکمل کرتے ہوئے پہاڑیوں پر بھاری ہتھیار پہنچا کر مورچے سنبھال لئے۔ دوسری جانب شدت پسند تنظیم نے نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کی نقل مکانی روک دی ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر کسی نے بھی نقل مکانی کی تو ان کے گھر کو مسمار کر دیا جائے گا اور ان کی واپسی پر تیراہ داخلہ بند کردیا جائے گا۔