اسلام آباد ( آئی این پی +نوائے وقت نیوز) اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج واجد علی کی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف غازی عبدالرشید قتل کیس کی سماعت ہوئی۔دورانِ سماعت پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس کے مطابق سابق صدر کو کمر کی تکلیف ہے۔درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کسی بھی ملزم کو کمردرد کی وجہ سے حاضری سے استثنیٰ نہیں دیاجاسکتا۔پرویزمشرف کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ایف ایٹ کچہری میں دہشت گردوں کا حملہ ہوچکا ہے جس کی وجہ سے مشرف کا یہاں آنا خطرناک ہے لہٰذا سیکیورٹی کے حوالے سے آئی جی اسلام آباد کو لکھا ہے،پہلے ان سے رپورٹ مانگی جائے۔جس پر ایڈیشنل سیشن جج واجد علی نے پرویزمشرف کے وکیل سے کہا کہ آپ نے سکیورٹی نہیں مانگی بلکہ آپ نے آئی جی کولکھے گئے خط میں تجویزدی کہ عدالت کو سکیورٹی ٹھیک نہ ہونے کا بتایا جائے، آپ کو چاہیے تھا کہ آپ حاضری سے متعلق سکیورٹی مانگتے، آپ پرویزمشرف کواب بھی صدرہی سمجھتے ہیں جو انہیں سکیورٹی بریفنگ چاہئے۔ عدالت نے مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں 8 نومبرکو عدالت میں پیش ہو نے کا حکم دیا ہے۔