قصور زیادتی کیس میں 15 ملزم گنہگار ثابت

قصور کے نواحی گائوں حسین خانوالہ میں سینکڑوں بچوں سے زیادتی کے واقعات کی تحقیقات کیلئے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطح کمیٹی نے اپنی حتمی رپورٹ گزشتہ روزر دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر دی۔ تحقیقاتی کمیٹی نے 15 ملزم گنہگار قرار دیدیئے جبکہ 239 بچوں سے زیادتی ثابت ہو گئی۔
قصور کے نواحی گائوں میں جنسی زیادتی کا دلدوز انکشاف نوائے وقت گروپ کے اخبار دی نیشن نے اپنی خصوصی تحقیقاتی رپورٹ میں کیا تھا۔ اس قبیح فعل میں ملزمان نے نہ صرف بچوں سے زیادتی کی بلکہ معصوم بچوں اور بچیوں کی ویڈیوز بنا کر انہیں اندرون اور بیرون ملک فروخت بھی کیا۔ عوام نے مکروہ فعل میں ملوث ملزمان کیخلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات لگانے اور انکا مقدمہ فوجی عدالت میں چلانے کا مطالبہ کیا تھا۔ پولیس پر متاثرین کے عدم اعتماد کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ جے آئی ٹی نے تمام مقدمات کی تفتیش کی اور 100 سے زائد گواہوں کے بیانات قلمبند کر کے اپنی رپورٹ کو حتمی شکل دیکر عدالت میں چالان پیش کر دیا ہے۔ 100 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں 5 بھائیوں سمیت 15 ملزمان کو قصوروار قرار دیا گیا ہے۔ حکومت نے بااثر ملزمان اور انکے اثر و رسوخ والے سرپرستوں کے دبائو میں آئے بغیر متاثرین کو انصاف فراہم کرنے کا جو بیڑہ اٹھایا ہے اس میں اب تاخیر نہیں ہونی چاہئے حکومت متاثرہ بچوں کا بے داغ ماضی انہیں نہیں لوٹا سکتی لیکن درندہ صفت ملزمان کو جلد از جلد قرار واقعی سزا دلا کر آئندہ کیلئے ایسے قبیح جرائم کا راستہ تو روک سکتی ہے۔ لہذا اس کیس کو جلد منطقی انجام تک پہنچا کر ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

ای پیپر دی نیشن