پنجاب کی جیلوں میں قتل کے مزید 6 مجرموں کو پھانسی، 2 کی روک دی گئی

Oct 15, 2015

لاہور+ فیصل آباد (نامہ نگاران + نمائندہ خصوصی + آن لائن) پنجاب کی 4 مختلف جیلوں میں قتل کے مزید 6 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی جبکہ 2 مجرموں کی پھانسی فریقین میں صلح ہونے پر روک دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ڈیرہ غازی خان کی سینٹرل جیل میں قتل کے ایک مجرم کو پھانسی دی گئی، مجرم محمد اسلم نے 1996 میں گھریلو تنازع پر اپنی بیوی کو قتل کردیا تھا۔ پنجاب کے علاقے راجن پور کی جیل میں قید قتل کے مجرم کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا، مجرم نے 1996 میں گھریلو تنازع پر اپنی بیوی کو قتل کردیا تھا۔ ادھر سینٹرل جیل فیصل آباد میں قتل کے ایک مجرم کو پھانسی دے دی گئی۔ دوسرے مجرم کی پھانسی ورثا سے صلح ہونے کے بعد ٹل گئی۔ چک جھمرہ کے علاقہ میں مجرم غلام مصطفی نے 14سال قبل 2001ء میں ذاتی دشمنی کی بناء پر ایک خاتون تسنیم بی بی زوجہ محمد بخش کو قتل کر دیا تھا۔ چنانچہ مجرم غلام مصطفی کو گزشتہ علی الصبح تختہ دار پر لٹکا دیا گیا جبکہ دوسرے مجرم غلام شبیر نے 15سال قبل 2000ء میں معمولی رنجش پر اپنے تایا حاجی حبیب الرحمن سکنہ امین پور بازار کو قتل کر دیا تھا اس جرم میں مجرم کو سزائے موت سنائی گئی تھی تاہم شہر کی سماجی شخصیات کی مداخلت پر دونوں فریقین کے مابین راضی نامہ طے پا گیا اور گذشتہ صبح اس کی پھانسی روک دی گئی۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ میں اپنے ہم زلف کو قتل کرنے والے مجرم کو 21اکتوبر کو تختہ دار پر لٹکا دیا جائے گا۔ مجرم پرویز احمد عرف امجد پرویز نے 2 نومبر 2001کو تھانہ کوتوالی کے علاقہ میں واقع ریلوے کواٹر میں اپنے ہم زلف عابد حسین عرف پپو کو قتل کیا تھا۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت اور نامہ نگار کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج قصور نے فریقین کی صلح ہونے پر پھانسی کے ایک روز قبل چار افراد کے قاتل کی پھانسی روک دی۔ تھانہ کنگن پور کے علاقہ کوٹ سردار قطب دین میں سال 2000 ء میں مجرم عبد الرحمان نے اپنی والدہ صغراں بی بی، چچا عبد الرحیم اور بیوی نور الہٰی، ہمشیرہ زاہدہ کو بندوق سے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ چاروں کے مقدمہ قتل میں عدالت نے سزائے موت کا حکم سنایا تھا جو بعد ازیں لاہور ہائیکورٹ نے ملزم کی اپیل 2007 ء میں خارج کر دی تھی۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل گجرات میں تین قیدیوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ کھاریاں میں اغوا برائے تاوان کے دو ملزمان سلیمان، شفیق کو مغوی محمود کو 1998ء میں قتل کرنے کے مقدمہ میں اور یونس شاہ ساکن حسام پور کو 2002ء میں اپنے مخالف غلام حسین کو قتل کرنے پر پھانسی دی گئی جس کے بعد نعشیں ورثاء کے حوالے کردی گئیں۔

مزیدخبریں