اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں وکلاء کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور شکایات کے خلاف سوموٹو کیس کی سماعت میں عدالت نے چاروں صوبوں سے وکلا کی تعداد اور تعلیمی اسناد کی تصدیق کیلئے درکار رقوم کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت ایک ماہ تک ملتوی کردی ہے۔ صوبائی بارز کونسل کے نمائندوں اور لاء افسروں کی جانب سے عدالت کو آگا ہ کیا گیا کہ اس حوالے سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں موصول ہونے والی شکایات صوبائی بار کونسلز، پاکستان بار کونسل اور ٹربیونلز کو بھجوادی جاتی ہیں اس حوالے سے لیگل کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں مگر کچھ مالی مشکلات بھی درپیش ہیں۔ حکومت کے وکیل نے بتایا کہ فنڈز فراہمی کیلئے وزیراعلیٰ کو سمری بھیج دی ہے، ایک اور وکیل عہدے دار نے کہا کہ مقدمہ بننے کے ڈر سے جعلی ڈگری رکھنے والے وکلا پیشہ چھوڑ جاتے ہیں۔ عدالت نے ہدایت کی تمام تفصیلات بارکونسل اور عدالت کو فراہم کی جائیں جبکہ ضرویات سے متعلق تفصیلی ڈیمانڈ تحریری طورپر فراہم کی جائے جو وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو فنڈز فراہمی کیلئے دے دی جائیں گی۔ عدالت نے کہا کہ وکالت کے پیشہ میں موجود چند کالی بھیڑیں اس معزز پیشے کی بدنامی کی باعث بن رہی ہیں، کچھ وکلاء دیگر کاروباری سرگرمیوں میں بھی ملوث ہیں ان کی مکمل سکروٹنی ہونی چاہیے۔