لاہور/ اسلام آباد(نیوز رپورٹر + نامہ نگاران + این این آئی) بجلی کی طویل بندش کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا جبکہ کاروبار بھی متاثر ہوئے۔ لاہور میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر قابو نہ پایا جاسکا، موسم میں بہتری کے باوجود اقبال ٹائون، ساندہ، جوہر ٹائون، مصری شاہ، دروغہ والا، والٹن، ٹائون شپ، گرین ٹائون، نشتر ٹائون، چونگی امرسدھو، پاکستان منٹ، شالیمار سمیت دیگر علاقوں میں 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ دوسری طرف لیسکو نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام لاہور میں 6 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 8 گھنٹے لوڈشیڈنگ رہی۔ لیسکو کا بجلی کا شارٹ فال 900 میگاواٹ رہا۔ لیسکو ذرائع کا کہنا ہے کہ لوڈ شیڈنگ معمول کے مطابق کی جارہی ہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق حافظ آباد میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ میں ایک بار پھر اضافہ کردیا گیا۔ 14 گھنٹے تک کی بجلی کی بندش سے کاروبار متاثر ہو رہے ہیں جبکہ پاور لومز کی صنعت بھی شدید متاثررہی۔ پاور لومز انڈسٹری وے وابستہ ہزاروں مزدور بے روزگار ہوگئے۔ پاور لومز لیبر یونین نے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کو مکمل طور پر ختم کیا جائے۔ علاوہ ازیں وزارت پانی و بجلی نے کہا ہے کہ ملک بھر میں لوڈشیڈنگ میں کمی اور وصولیوں میں بہتری آئی ہے ٗ پاکستانی معیشت سے متعلق رپورٹ میں پاور سیکٹر کی کارکردگی کو سراہا گیا۔ وزارت پانی و بجلی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق لوڈشیڈنگ میں کمی ہوئی اور وصولیوں میں بہتری آئی ٗ پاور سیکٹر کے گردشی قرضے پر قابو پایاگیا جو 11سے 16 ارب روپے ماہانہ کے حساب سے بڑھ رہے تھے۔