سکھر (آئی این پی + نوائے وقت نیوز) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہمیشہ عدلیہ کو ٹف ٹائم دیتی رہی ہے، اسی وجہ سے وہ نواز شریف کو بادشاہ کہتے ہیں۔ سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں عوام کی توقعات پر پوری نہیں اتر پائی اور ڈلیور نہیں کر سکی، ماضی کے انتخابات میں ٹھیک کام نہ کرنا بھی ہماری کمزروی تھی اور پولیس میں بھی سیاسی مداخلت رہی ہے لیکن اب ایسا کچھ بھی نہیں ہوگا ہم اس کا ازالہ کریں گے۔ انگریزی اخبار کی خبر کی بنیاد پر صحافی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے پر انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پہلے بھی میڈیا پر قدغن لگائی اوراب بھی ایسا کررہی ہے، چودھری نثار کو پہلے اپنا گھر ٹھیک کرنا چاہیے کہ قومی سلامتی کے اہم اجلاس کی باتیں کیسے فیڈ ہوئیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ایم کیوایم کے بانی پر منی لانڈرنگ کیس ختم ہونے پر ہم کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ یہ سکاٹ لینڈیارڈ کا معاملہ ہے۔ خورشید شاہ نے کہا ملک میں بادشاہت والی بات غلط نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بائونسر مجھے لگاتے ہیں مگر آئوٹ خود ہو جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں سندھ حکومت نے ہتھیار تو برآمد کر لیے مگر اب یہ وفاقی حکومت کا کام ہے کہ وہ یہ دیکھے کہ یہ ہتھیار کراچی میں کہاں سے آئے ، کہیں یہ وہی ہتھیار ہی تو نہیں جو چوری شدہ کنٹینروں میں تھے۔