زرعی ترقی کےلئے جدےد ٹےکنالوجی کا سہارا لےنا ہو گا، لاہور کالج برائے خواتےن کے زےر اہتمام ورکشاپ سے مقررےن کا خطاب

لاہور(لیڈی رپورٹر) تیزی بدلتی ہوئی دنیاسے مقابلے اورزرعی ترقی کے فروغ کیلئے کاشتکاری کے روایتی طریقوں کی بجائے جدیدٹیکنالوجی کاسہارالیناہوگا، کسانوںاورکاشتکاروںکی براہ راست رہنمائی کے مواقع فراہم کرناوقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ پیداوارکویقینی بنایاجاسکے۔مقررین نے ان خیالات کااظہارگزشتہ روزلاہورکالج برائے خواتین یونیورسٹی، یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسزاورپاکستان ایگریکلچرریسرچ کونسل کے اشتراک سے مقامی ہوٹل میں ” روبوٹک ٹیکنالوجی اینڈ ای ایگریکلچر“ کے موضوع پرمنعقدہ بین الاقوامی ورکشاپ سے خطاب میںکیا۔ اس موقع پرجرمنی سے آئے ہوئے ڈاکٹرہربرٹ روتھ، ڈاکٹرکارسٹن برنز، ڈاکٹرفاریہ افضل، پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل اسلام آباد کے چیف سائنسدان ڈاکٹرمنیراحمد، لاہورکالج سے ڈاکٹرشگفتہ ناز، ڈاکٹرابوذرفہیم،، ڈاکٹرمریم رحمن، کومل بشیر، نمل یونیورسٹی سے ڈاکٹرجہان ، لمزسے ڈاکٹرمحمداویس ، ڈاکٹرابوبکرودیگرنے تحقیقی مقالہ جات پیش کئے۔

ای پیپر دی نیشن