بلاشبہ اسلام اخوت و بھائی چارے کا درس دیتا ہے ۔ ہمیں اسلام پر عمل کرتے ہوئے ایک دوسرے کے نظریات کا احترام کرنا چاہیے اسلام میں دنگا فساد کی بالکل گنجائش نہیں۔ فرقہ واریت کو ہوا دینے والی گفتگو سے اجتناب کریں کیونکہ یہی اسلام کا درس ہے ۔ اسلام تو غیر مسلموں کی جان و مال کی حفاظت کی بھی تلقین کرتا ہے ۔ چہ جائیکہ ہم مسلمان آپس ہی میں لڑائی بھڑائی شروع کر دیں ۔ کتنی آسان سی بات ہے کہ اپنا ماضی الضمیر بیان کریں مگر کسی پر تنقید کے تیر نہ چلائیں ۔ عالمی طور پر مسلم کشی کی مسلم زور شور سے جاری ہے ۔ کشمیر پر نگاہ ڈالیں ‘برما کے مظالم پڑھیں تو کلیجہ منہ کو آتا ہے ۔ شام ‘قطر‘افغانستان میں سب کیا ہو رہا ہے ۔ صرف مسلمانوں کی قوت کو ختم کیا جا رہا ہے ۔ دنیا میں 1-8 ارب کے لگ بھگ مسلمان موجود ہیں اگر یہ آپسی اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کریں تو دشمنوں کیلئے سیسہ پلائی دیوار بن سکتے ہیں ۔ عصری تقاضے یہی ہیں کہ مسلمان آپس میں مل جل کر رہیں اور جہاں مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں ۔ وہاں متحد ہو کر لائحہ عمل اختیار کریں تاکہ دشمنوں کو مسلمانوں پر یلغار کرنے سے پہلے سو بار سوچنا پڑے ۔شہریوں کا فرض ہے کہ وہ فرقہ وارانہ گشت و شنید سے دور رہیں ۔ اگر کہیں فرقہ وارانہ ماحول تو فوری امن کمیٹی یا پولیس کو اطلاع کریں ۔ علاوہ ازیں اردگرد حالات پر کڑی نگاہ رکھیں ۔مشکوک اشخاص یا لاوارث اشیاء نظر آنے پر فوری مقامی پولیس کو مطلع کریں ۔ اس حقیقت سے مفر ممکن نہیں کہ مسلمان صدقہ خیرات کرنے میں کشادہ دل ہیں۔ یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ کھال ‘عطیہ ‘صدقہ ‘خیرات دینے اور پہلے سوچ لینا چاہیے کہ یہ ملک دشمن عناصر کی بجائے مستحق افراد یا اداروں تک پہنچ رہا ہے ۔ فرقہ وارانہ سرگرمیوں کی کھل کر مذمت کرنی چاہیے ۔بلا شبہ پولیس امن وامان کے قیام کو یقینی بنانے کے لئے شبانہ روز کوشاں رہتی ہے۔انسپکٹرجنرل پولیس پنجاب جناب عارف نواز خان ‘ کمشنر گوجرانوالہ کیپٹن(ر) محمد آصف‘سی پی او اشفاق احمد خاں نے محرم کے سلسلہ میں طوفانی وزٹ کرکے اخوت و بھائی چارے کے لئے بڑا کام کیاہے۔ تاریخ پر نظر ڈالیں تو پتہ چلتاہے کہ دور جہالت میں بھی ذیقعدہ‘ ذ‘ی الحج‘ رجب المرجب اورمحرم الحرام کو حرمت یعنی عزت و اکرام والے مہینے قراردیا جاتا تھا۔ سچ یہ ہے کہ اسلام ایسا دین ہے جو امن وآشتی کادرس دیتاہے۔ فرمان مصطفیؐ ہے کہ ایک آدمی کا قتل سارے انسانوں کو قتل کردینے کے مترادف ہے اور جو ایک نفس انسانی کو زندہ باقی رکھے اور اسے قتل سے بچائے تو یہ ایسا ہے جیسے اس نے تمام انسانوں کو بچا لیا۔نبی کریم ؐ کا ایک ارشاد مبارک ہے کہ مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔ اسلام نے قدم قدم پر عفو درگزر کادرس دیاہے۔
پُرامن معاشرہ
Oct 15, 2017