اسلام آباد (نیشن رپورٹ+ جاوید الرحمن) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو ہٹانے کیلئے تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پاکستان نے ایک بار پھر تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک ماہ قبل اپوزیشن لیڈر کو تبدیل کرنے کی ناکام کوشش کے بعد پی ٹی آئی اور متحدہ پاکستان نے ایک مرتبہ پھر قومی اسمبلی کی چھوٹی اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں نے چھوٹی جماعتوں کو ساتھ ملانے کی کوششیں شروع کر رکھی ہیں۔ پہلی کوشش میں تحریک انصاف کو اس لئے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا کیونکہ پی ٹی آئی ارکان شاہ محمود قریشی کو اپوزیشن لیڈر بنانے پر متفق نہیں تھے۔ ذرائع نے نیشن کو بتایا ہے کہ قومی اسمبلی میں دوسری بڑی اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی جلد جماعت اسلامی سے قائد حزب اختلاف کو تبدیل کرنے کے حوالے سے رابطہ کرے گی۔ اس سے پہلے جماعت اسلامی نے خورشید شاہ کو تبدیل کرنے کی کوششوں میں دلچسپی کا اظہار نہیں کیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ جماعت اسلامی کی قومی اسمبلی میں صرف 4 نشستیں ہیں مگر ان کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ابھی تک تحریک انصاف نے ان سے رابطہ نہیں کیا ہے۔ موجودہ اسمبلی کی مدت صرف 8 ماہ رہ گئی ہے لیکن اگر پی ٹی آئی نے رابطہ کیا تو اس بارے میں غور کیا جائے گا۔ اس کے برعکس فضل الرحمن نے پیپلز پارٹی کی حمایت کا عندیہ دیا ہے۔ جے یو آئی (ف) کے 13 ممبران اسمبلی ہیں۔