کراچی (سٹاف رپورٹر+ اے پی پی+ دی نیشن رپورٹ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ فیصلہ عوام کریں گے کہ ملک پر کون حکومت کریگا لیکن جمہوریت کے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔ جمہوری عمل چلے گا تو خرابیاں دور ہوںگی‘ ملک بھی چلے گا‘ جب ہم یہ بات سمجھ لیں گے تو معاملات آگے کی جانب بڑھیں گے۔ وہ پورٹ قاسم پر پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیشہ آمریت میں ملک کا نقصان ہوا اور ترقی رک گئی۔ عوام کے مسائل حل کرنا ہوں گے کیونکہ عوامی مسائل حل نہ کرنے والوں کو عوام گھر بھیج دیتے ہیں۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ جمہوریت میں فیصلے کا حق عوام کا ہے۔ سی پیک کو انہوں نے ترقی کا ضامن قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 4 سال میں جو منصوبے شروع کئے وہ مکمل کئے بلکہ ماضی کے منصوبے بھی مکمل کئے۔ انہوں نے کہا میں جب دسویں میں پڑھتا تھا تو لواری ٹنل کے بارے میں سنتا تھا۔ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے 28 ارب روپے خرچ کرکے لواری ٹنل کو مکمل کیا۔ وزیراعظم نے کہا حکومت کو شروع سے ہی بحرانوں کا سامنا تھا۔ سب سے بڑا بحران توانائی کا تھا حکومت نے 4 سال میں10 ہزار میگاواٹ بجلی کا اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمینل کی ضرورت بہت زیادہ ہے اور ٹرمینل کی تعمیر سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کے دور میں یہ روایت تھی کہ ایک منصوبے کو چار چار پانچ پانچ حکومتیں کرتی تھیں ہم نے اپنے دور میں منصوبے شروع کئے اور مکمل کئے۔ لواری ٹنل کا سنگ بنیاد 45 سال قبل ذوالفقار علی بھٹو نے رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ہزاروں کلومیٹر طویل موٹروے کے منصوبے شروع کئے۔ کراچی سے سکھر اور سکھر سے بہاولپور تک موٹروے اگلے سال مکمل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہر صارف کو گیس مل رہی ہے دسمبر تک جتنی چاہے گیس ملے گی۔ آن لائن کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ ملک جمہوریت سے ہی ترقی کرتا حکومت سازی کا اختیار عوام کے پاس ہونا چاہئے اور جب بھی آمریت آئی ملک نے ترقی نہیں کی۔ مسلم لیگ (ن) عوام کی جیبوں سے پیسے نکالتی نہےں بلکہ ڈالتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 1999ءسے لیکر 2013ءتک کوئی منصوبہ بھی مکمل نہیں ہوا تھا۔ یہ توانائی منصوبے نہ صرف موجودہ بلکہ مستقبل کی بھی ضروریات پوری کریں گے۔ بلوچستان میں بھی وسائل بڑے پیمانے پر موجود ہیں۔ وفاقی حکومت سمیت تمام صوبائی حکومتوں اور اداروں کو چاہئے کہ وہ اس ترقی کے لئے مل کر کام کریں۔ جمہوریت میں خرابیاں ضرور ہوتی ہیں لیکن انہیں حل کرنے کیلئے پارلیمنٹ موجود ہے۔ عوام کے پاس فیصلے کا اختیار ہونا چاہئے جو حکومت کارکردگی دکھائے اس کو چلنا چاہئے اور جو حکومت عوامی مسائل حل نہ کرے اس کو گھر چلا جانا چاہئے۔ جمہوریت میں خرابیاں ضرور ہوں گی لیکن یہ آمریت سے بہتر ہے اور ایک عمل کا نام ہے جس سے ملک میں ترقی ہوگی اور عوام خودمختار ہوں گے، جو جمہوری حکومت عوامی مسائل حل نہیں کریگی، عوام خود ہی اسے انتخابات میں گھر بھیج دینگے ماضی میں بھی جو جمہوری حکومتیں عوام کی امنگوں پر پوری نہ اتریں انہیں عوام نے گھر بھیج دیا۔ حکومت سازی کا اختیار عوام کے پاس ہونا چاہیے اور جب بھی آمریت آئی ملک نے ترقی نہیں کی۔ شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت بنانے اور گرانے کا اختیار عوام کے پاس ہونا چاہئے۔ وہ اپنے ووٹ کے ذریعے اپنی مرضی کا فیصلہ کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ وفاق حیدرآباد یونیورسٹی، کے 4، گرین لائن اور سرکلر ریلوے سمیت اپنے شروع کردہ منصوبے وقت پر مکمل کرے گا۔ کراچی سمیت سندھ کی ترقی کے لیے وفاق اپنا کردار اورتعاون ادا کرتا رہے گا جس کے لیے وفاق کسی پر انحصار نہیں کرے گا اور عوام کو بلا تفریق سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ ایک اجلاس کی صدارت کے دوران وزیراعظم کو وفاقی حکومت کے جاری ترقیاتی منصوبوں، شہر کے لیے درکار انفرااسٹرکچر منصوبوں سمیت بندرگاہوں سے ملک بھر میں سامان کی نقل و حمل، مقامی، قومی اور بین الاقوامی تجارت میں فراہم کی جانے والی سہولیات کے حوالے سے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے گورنر ہاو¿س میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے عہدیداروں اور اسٹیک ہولڈرز سے ملاقات کی ۔ اجلاس میں گورنر سندھ محمد زبیر اور مختلف شعبوں کے سرمایہ کار بھی شریک تھے۔ اجلاس میں پاکستان سٹاک ایکسچینج کی ترقی ،اس میں مزید بہتری اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کے اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔ وزیراعظم نے سٹاک مارکیٹ کی بہتری کے ضمن میں سفارشات کی تیاری کے لئے گورنر سندھ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جو وزیراعظم کو اس ضمن میں جلد سفارشات پیش کرینگے۔ صنعتکاروں اور تاجروں کے تحفظات دور کرینگے۔ اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے سرمایہ کاروں یقین دلایا کہ انکی سفارشات کا سنجیدگی سے جائزہ لیا جائے گا۔ اس موقع پر وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ گذشتہ 4 برسوں کے دوران ہونے والی معاشی ترقی سب کے سامنے ہے، اس عرصہ کے دوران معاشی ترقی میں اسٹاک ایکسچینج نے نمایاں کردار ادا کیا ہے، سرمایہ کاروں اور صنعتکاروں کے تحفظات دور کئے جائیں گے۔دی نیشن کے مطابق شاہد خاقان نے کہا کہ فوجی آمروں نے ہمیشہ ترقی کو روکا۔ اے پی پی کے مطابق وزیراعظم نے کہا عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے جمہوریت ضروری ہے، آمریت عوام کو ڈلیور کرنے میں ہمیشہ ناکام رہی اور آمرانہ ادوار کبھی بھی ملک کے مستقبل کے مفاد میں نہیں رہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماحولیاتی مسائل بھی ہیں اور امید ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں مسائل پر قابو پا لیں گی۔ دریں اثناءگورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ قومی معیشت کے استحکام اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ سے ملک میں معاشی سرگرمیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، ملکی تاریخ میں پہلی بار منعقد ہونے والی پاکستان انٹرنیشنل ٹریڈ فیئر اسکی واضح مثال ہے، نمائش میں 300 کمپنیاں شرکت کررہی ہیں جس میں 100غیرملکی کمپنیوں کی پاکستان آمد خوش آئند بات ہے۔
شاہد خاقان عباسی