امریکہ شام میں کرد دہشتگردوں کو اسلحہ دیتا ہے :اردگان

انقرہ‘ دمشق ( آن لائن +اے ایف پی) ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ ہم اب محض مزاحمتی دفاع پراکتفا نہیں کررہے اور اپنے دفاع میں حملہ کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔ انقرہ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے طیب اردگان نے شام میں امریکہ کی جانب سے داعش کی مدد کرنے پرتنقید اور ترکی پر دہشت گرد تنظیموں کے تحفظ کے الزامات پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ دشمن ترکی کو دہشت گرد تنظیموں کے ذریعے مشکلات سے دو چار کرنے کی سازش میں ناکام رہنے کے بعد اب براہ راست جنگ کی جانب بڑھنے لگے ہیں۔ ترکی کو ہرروز ایک نیا حربہ اورچال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ترکی کو سیاسی ، سماجی، سفارتی، عسکری، اقتصادی سمیت تمام ترشعبوں میں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی کوشش کرنے والے اب روزانہ نئی چالوں کے ساتھ سامنے آرہے ہیں، تاہم اب محض مزاحمتی دفاع کرنے پر اکتفا نہیں کررہے بلکہ اپنے منصوبوں پر حرف بہ حرف عمل پیراہو رہے ہیں۔ترک صدر کا مزید کہنا تھا کہ ترکی پردہشت گرد تنظیموں کے خلاف مؤثر کارروائی نہ کرنے کا الزام لگانے والے اب انہی دہشت گرد تنظیموں کے ہمراہ علاقے کو اپنے زیر تسلط لینے کی کوششوں میں ہیں۔ امریکہ وائی پی جی کو اسلحہ فراہم کررہا ہے جو کہ شام میں داعش کے لئے ریڑھ کی ہڈی کا کردار اداکر رہی ہے۔ 24گھنٹے میں رقہ میں داعش کے 100جنگجوئوں نے ہتھیار ڈال دیئے ہیں‘ شامی فوج اور اتحادی جنگجو گروپوں نے معیااین شہر داعش سے چھڑا لیا۔ دہشت گردوں کی بڑی تعداد ماری اور اسلحہ، گولہ بارود تباہ کردیا گیا۔قبائلیوں میں معاہدہ ہوگیا، غیرملکی اور داعش کے شامی جنگجو رقہ خالی کر دینگے

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...